حافظ سعید کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئے، امریکا


امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ حافظ سعید کے خلاف 2008 میں ممبئی حملوں کے کیس میں قانونی چارہ جوئی ہونی چاہئے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی وزیراعظم، حافظ سعید کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہے ہیں لہٰذا امریکا  کی جانب سے پاکستانی حکام کو پیغام بھیجا گیا ہے کہ وہ حافظ سعید کے خلاف کارروائی کریں۔

بیان الاقوامی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز پاکستانی نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ’’حافظ سعید صاحب‘‘ کے خلاف پاکستان میں کوئی کیس نہیں لہٰذا ہم صرف اس صورت میں کارروائی کرسکتےہیں جب ان کے خلاف کوئی کیس موجود ہو۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر رنورت نے شاہد خاقان عباسی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان حافظ سعید کے خلاف قانون کے مطابق لازمی کارروائی کرے کیونکہ ہم سجھتے ہیں کہ وہ 2008 میں ہوئے والے ممبئی حملوں کے سرغنہ ہیں، جس میں امریکی شہریوں سمیت 166 افراد ہلا ک ہوئے تھے۔

نورت نے گزشتہ روز ہونے والی نیوز کانفرنس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حافظ سعید کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے انتہائی مطلوب افراد کی 1267 فہرست میں شامل کررکھا ہے۔ یہ فہرست القاعدہ پر تعزیرات کی کمیٹی نے مرتب کی ہے جس میں لشکر طیبہ کو بھی بطور دہشت گرد تنظیم شامل کیا گیا ہے۔ ہم نے پاکستانی حکومت کو اپنی تشویش سے آگاہ کردیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ حافظ سعید پر مقدمہ چلایا جائے گا۔

واضح رہے کہ جماعۃ الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کو پاکستان نے نومبر 2017 میں رہا کیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).