انسانی بدن کے کچھ حصے ایسے ہیں جن پر ہلکی سی چھوٹ بھی لگے تو بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے، فوٹو: انٹرنیٹ

انسانی بدن کے کچھ اعضا اور حصے ایسے ہیں جن پر ہلکی سی چھوٹ بھی لگے تو بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے اور دن میں تارے نظر آجاتے ہیں۔ اس کی وجہ وہاں گوشت کا نہ ہونا یا حسی اعصاب (نیورونز) کا زیادہ ہونا ہے، ایسے ہی پانچ حصّوں کا تعارف درج ذیل ہے۔

 

پاؤں کے درمیان کا ابھار

چلتے ہوئے کبھی کسی چیز سے پاؤں رپٹ جائے تو ہمارے منہ سے زور دار چیخ نکلتی ہے۔ اس کی وجہ ڈاکٹر یہ بتاتے ہیں کہ دماغ کے عصبی خلیوں (نیورونز) کا تعلق براہ راست پاؤں کے ساتھ ہے چنانچہ پاؤں کے سبھی عضلات لگنے والی چوٹ کا پیغام فوراً دماغ کو بھیج دیتے ہیں اسی لیے ہمیں بڑی شدت سے درد کا احساس ہوتا ہے۔

 

انگلیوں کی پور

یہ بھی ہمارے جسم کا انتہائی نازک حصہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ان پر کوئی کٹ لگنے سے انسان کو بہت زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ ہماری انگلیوں میں لگنے والی چوٹ کا پیغام فوری طورپر دماغ کو جاتا ہے۔ بہت زیادہ اعصاب ہونے کی وجہ سے یہ پیغام بھرپور انداز میں دماغ تک پہنچتا ہے اور درد کی شدت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔

 

گھٹنے کا اگلا اور پچھلا حصہ

گھٹنے کا اگلا اور پچھلا حصہ گوشت کم ہونے کی وجہ سے چوٹ لگنے کی صورت میں شدید درد دیتا ہے۔ چلتے ہوئے یہ حصّہ عام طور پر چوٹ کا شکار ہوجاتا ہے۔

 

کہنی

کوئی کام کرتے ہوئے عام طور پر کہنی پر چوٹ لگ جاتی ہے بعض اوقات تو ایسا ہوتا ہے کہ کہنی پر لگنے والی چوٹ کی وجہ سے ہمارے چودہ طبق روشن ہوجاتے ہیں۔ دراصل اس میں موجود ایک رگ ایسی بھی ہے جس پر چوٹ لگنے سے ایسا لگتا ہے کہ شاید جسم میں کرنٹ لگ گیا ہو۔

 

پنڈلی کا اگلا حصہ

اس جگہ گوشت کم ہوتا ہے اور ہلکی سی چوٹ بھی بہت زیادہ درد دیتی ہے۔ یہ حصہ سامنے ہونے کی وجہ سے اکثر چوٹ کا شکار رہتا ہے۔