امریکہ: حکومتی اخراجات کا بل پاس نہ سو سکا، حکومتی شٹ ڈاؤن ہوگا
امریکہ میں وفاقی حکومت کا بجٹ منظور نہ ہونے کی وجہ سے گورنمنٹ شٹ ڈاؤن ہو رہا ہے۔ ریپلکن اور ڈموکریک پارٹی کے رہنمائوں کے درمیان متعدد موضوعات پر شدید اختلافات کے باعث جمعے کی شب تک کی حتمی مہلت ختم ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت کے اخراجات کا بل کانگریس کے ایوانِ زیریں سے منظور کیا جا چکا ہے۔ سینیٹ سے بل نہ پاس ہونے کا مطلب ہے کہ حکومتی سرگرمیاں جزوی طور پر قوراً معطل ہو جائیں گی۔
مذکورہ بل میں حکومتی اخراجات کی 16 فروری تک توسیع تھی تاہم اسے درکار 60 ووٹ نہ مل سکے۔
مزید پڑھیے
امریکہ: شٹ ڈاؤن جاری، مذاکرات ناکام
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب ایک ہی جماعت کی کانگریس کے دونوں ایوانوں اور وائٹ ہاؤس پر کنٹرول ہے۔
امریکی حکومت کا گذشتہ شٹ ڈاؤن 2013 میں ہوا اور 16 روز تک جاری رہا اور اس دوران وفاقی ملازمین کو مجبوراً تعطیلات لینا پڑیں۔ 2013 کا شٹ ڈاؤن گذشتہ 17 برس میں پہلا موقع تھا کہ امریکی حکومت کو ‘شٹ ڈاؤن’ کا سامنا کرنا پڑا۔
جمعرات کی شب ایوانِ نمائندگان نے 230 کے مقابلے میں 197 ووٹوں سے عارضی اخراجات کا یہ بل منظور کر لیا تھا جس کے بعد وفاقی حکومت کے پاس کام کرنے کے لیے 16 فروری تک فنڈز موجود ہوتے تاہم سینیٹ میں یہ بل ووٹوں کے مارجن 50-48 سے ناکام ہوگیا۔
چار ریپلکن قانون سازوں نے بل کے خلاف ووٹ دیے جبکہ پانچ ڈیموکریٹک قانون سازوں نے اس کی حمایت کی۔
حکومتی سرگرمیوں میں اہم جیسے کہ قومی سلامتی، ڈاک سروسز، ایئر ٹریفک کنٹرول، فائر بریگیڈ، جیل خانہ جات اور بجلی کی فراہمی اس شٹ ڈاؤن سے متاثر نہیں ہوگی تاہم پارکس اور یادگار مونیومنٹس بند ہوجائیں گے۔
- مختار انصاری کی موت: انڈیا میں انڈر ورلڈ کا بڑا نام جنھیں جیل میں ’زہر دیے جانے‘ کا ڈر تھا - 29/03/2024
- ماں بیٹی کے ملاپ کی کہانی: ’میں 17 سال بعد بیٹی کو دیکھ کر دوبارہ زندہ ہو گئی‘ - 29/03/2024
- شیاؤمی: چینی سمارٹ فون کمپنی نے الیکٹرک کار متعارف کروا کر کیسے ٹیسلا اور ایپل دونوں کو ٹکر دی - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).