حجاب سمیت شیمپو کا اشتہار کرنے والی ماڈل کو نوکری سے ہاتھ کیوں دھونے پڑے؟


کسی شیمپو کے اشتہار میں ماڈل کے بال نظر نہ آ رہے ہوں، یہ تصور ہی ناممکن لگتا ہے لیکن فرانسیسی کاسمیٹک کمپنی لوریل پیرس کے شیمپو کے اشتہار میں ایک برطانوی مسلمان ماڈل نے حجاب کے ساتھ کام کرکے یہ منفرد اعزاز حاصل کیا، البتہ اب اس ماڈل کو اسرائیل کی وجہ سے شیمپو کی تشہیری مہم سے الگ ہونا پڑ گیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی شہر لیسیسٹر کی ماڈل امینہ خان نے 2014ءمیں اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے اسرائیل کے خلاف کچھ ٹویٹس کی تھیں جن میں اس نے لکھا تھا کہ ”فرعون کی طرح اسرائیل بھی بچوں کا قاتل ہے، وہ ایک غیرقانونی اور شیطانی ریاست ہے ۔ انشاءاللہ اسرائیل کو شکست ہو گی، یہ کچھ ہی وقت کی بات ہے۔“ جب حجاب کے ساتھ شیمپو کے اشتہار میں کام کرنے پر امینہ عالمی میڈیا کی زینت بنیں تو ان کی شہرت کے ساتھ ہی وہ ٹویٹس بھی منظرعام پر آ گئیں اور ان پر شدید تنقید شروع ہو گئی۔

اس تنقید کے بعد امینہ خان نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر لکھا ہے کہ ”مجھے اپنی 2014ءمیں کی گئی ٹویٹس پر بہت شرمندگی اور پچھتاوا ہے اور میں ان کی وجہ سے لوگوں کو پہنچنے والی تکلیف پر معافی مانگتی ہوں۔معاشروں کا تنوع میری چاہت ہے اور میں کسی کے خلاف امتیازی سلوک نہیں کرتی۔ میں نے اپنی ٹویٹس ڈیلیٹ کردی ہیں کیونکہ وہ اس ہم آہنگی کی عکاسی نہیں کرتی تھیں جس کی میں علمبردار ہوں۔اس کے ساتھ ہی میں لوریل پیرس کی اشتہاری مہم چھوڑنے کا بھی اعلان کرتی ہوں۔“واضح رہے کہ امینہ خان نے 20سال کی عمر میں حجاب پہننا شروع کیا اور ساتھ ساتھ ماڈلنگ بھی شروع کر دی۔ وہ برطانیہ اور یورپ سمیت کئی مسلمان ممالک کے مختلف برانڈز کے اشتہاروں میں بھی کام کر چکی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).