نائک، کھل نائک اور ہنومان


رام کون تھا اور راون کیا تھا، یہ فیصلہ سیتا کے ساتھ برتے گئے رویے نے کر دیا تھا۔ رام جس پر سیتا نے بھروسا کیا تھا اور محبت بھی کی تھی اور راون جس کے مکرو فریب سے سیتا گھبرا گئی۔ مگر رام نے سیتا جیسی عورت پر شک کیا اور راون نے اسی سیتا کا احترام کیا۔ اُس کے فیصلے کا انتظار کیا چھوا بھی نہیں۔ اب ہیرو کون تھا اور ولن کون؟ یہ بڑا نازک مسئلہ ہے مگر اتنا ہی دلچسپ بھی۔ آدھا ہندو مت رِام کو ہیرو مانتا ہے جبکہ آدھا ہندومت راون کو۔ اب یہ ہیرو اور ولن کا سرنامہ پھر سے شروع ہونے جا رہا ہے اس بار سیتا آپ سب ہیں، رام بھی ہم میں سے ہے اور راون بھی۔ ہنومان کا کردار صحافیوں نے نبھانا ہے۔ ماڈرن زمانہ ہے ہنومان اب اندھی محبت تو کرے گا نہیں۔ یہ میرا یقین ہے۔ چلیں، میں ہنومان ہوں، مان لیجئے۔ میں اس بار لنکا نہیں جلاﺅں گی۔ مجھے بس اس لکھائی میں روپ بہروپ کا پتا بتانا ہے لنکا جلانی ہو تو سیتا جلائے، اب ہنومان یہ پاپ اپنے سر نہیں لے گا۔

ہوا کچھ یوں کہ ایک نعت خواں راون نکلا بلکہ نہیں ایک راون میں سے نعت خواں نکلا۔ رام جی آپ اس باربھی آرام فرمائیے سیتا خود فیصلہ کرے گی کہ اسے کس کا ساتھ دینا ہے کیونکہ آپ میں تعصب کوٹ کوٹ کر بھرا ہے۔ آپ فوراًجلال میں آجائیں گے اور بیڑا سیتا کا غرق کریں گے، اُسے آگ میں مت ڈالئے گا۔ ہاں یہ رام اس بار کون ہے رام لیلا میں؟ یہ رام وہی ہیں جو صرف اپنا سکون چاہتے ہیں سیتا کے پاﺅں جلنے سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہیں ذہنی کرب بھی صرف اپنا آپ نظر آتا ہے سیتا نہیں۔ بڑ ا دکھ دیا ہے اس رام نے نائک ہو کر بھی۔ رام جی آپ اس بار راون کے اندر بھی جھانکئے۔ راون بالکل برا نہیں جی ہاں نعت خواں بالکل بُرا نہیں بلکہ برائی آپ میں ہے۔ آپ کیوں سیتا یعنی ہم سب کے گرد دائرہ کھنچا دیکھ کر اپنا سرکاری کام کرنے چلے جاتے ہیں۔ آپ کو خبر نہیں ہے بھولے سرکار کہ خیر کے پردے میں ہی شر کیا جاتا ہے آپ اب نعت خوانوں کے پیچھے پڑ کر ہنومان سے لنکا جلانے کی توقع نہ کیجئے گا۔ نہ سیتا کو کسی امتحان میں ڈالئے گا نعت خواں راون نہیں ہے۔ سیتا کو پتہ ہے۔ راون نے نعت خواں کا چولا پہن کر آپ کو الو بنایا اور آپ بن گئے۔ وہ تو ٹافیاں بھی دیتا تھا۔ ٹافیوں والے سے بھی کیا آپ بد ظن ہوں گے۔ بالکل نہیں تو آپ نعت خوانوں سے بھی بدظن نہ ہوئیے گا بلکہ اپنی سوچ کو راون کی طرح کھرا اور مستقل مزاج رکھئے گا۔ رام اور راون کی جنگ میں سیتا اگنی پرکشا نہیں دے گی، ہم نعت پڑھنے والوں سے نفرت نہیں کریں گے اگر ایسا ہوا تو ٹافی والے سے بھی نفرت کرنا ہو گی۔

کھلے ذہن سے سوچئے کہ اگر کسی نے کسی کو ٹھگنا ہو یا کوئی بھی نقصان پہنچانا ہو تووہ سب سے پہلے اپنی پہچان بدلتا ہے دوست کا روپ لے کر آتا ہے۔ آپ دوست کو سمجھنے میں غلطی کریں گے تو یہ آپ کی نااہلی ہے ناکہ بہروپئے کی۔ اپنے اردگرد لوگوں کے چال چلن کے بارے میں محتاط رہیں۔ ہنومان ایک چنگاری اب بھی لگانا چاہتا ہے کہ برائے مہربانی ذرا سی سنُ گن اپنے گردو پیش کی لیا کریں اس کو ٹوہ لگانا نہیں، احتیاط کرنا کہتے ہیں یہ آپ کے اور آپ کے عزیزوں کے لئے مفید ہے۔ نعت خواں ہوں یا پوپ سنگر مولوی ہوں یا مارننگ شو کے میزبان اُن کے ذاتی کردار کی خبر رکھیں کوئی بھی اغواکار کوئی بھی روپ لے کر آسکتا ہے۔ یاد رہے نعت خواں، راون نہیں۔ راون نعت خواں بن گیا تھا۔ اور ٹافیاں بھی دیتا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).