مغوی
ایک صبح میں بیدار ہوا تو خدا غائب تھا
یہ بے حد تشویش کی بات تھی
مجھے اس کی تلاش میں نکلنا پڑا
بستی میں اس کا نشان نہیں ملا
میں نے ایک کھوجی سے رابطہ کیا
اس نے کُھرا دیکھ کر بتایا
خدا کو بردہ فروشوں نے اغوا کرلیا ہے
میں نے پولیس سے رابطہ کیا
تھانے دار نے خدا کی رپورٹ درج کرنے سے انکار کردیا
میں عدالت میں پیش ہوا
قاضی نے خدا کا مقدمہ سننے سے انکار کردیا
میں نے دربار میں حاضری دی
حاکم نے خدا کا ذکر سننے سے انکار کردیا
چل چل کر میں راستہ بھول گیا
بھٹکتے بھٹکتے ایک بیگار کیمپ جاپہنچا
وہاں رنگ برنگی ٹوپیوں والے اغواکاروں کی محفل جمی تھی
خدا بھی موجود تھا
اس کے پیروں میں بیڑیاں پڑی تھیں
لیکن ہاتھ کھلے ہوئے تھے
جن سے وہ
اغواکاروں کے مطالبے پر
جنت کے باغوں اور جہنم کے تندوروں کے مالکانہ حقوق کی فائلوں پر
بے تکان دستخط کیے جارہا تھا
- بابائے امریکہ کو سلام - 04/07/2022
- آصف فرخی: انھیں تنہائی نے مار ڈالا - 03/06/2022
- امروہے کے ماموں اچھن - 19/12/2021
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).