مقابلہ یا آپریشن کلین اپ


\"mujahidخبر ہے کہ فوج اور رینجرز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر پنجاب کے مختلف مقامات پر 58 چھاپے مارے اور متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ فوج نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حکم پر اتوار کو گلشن اقبال لاہور میں ہونے والی دہشتگردی کے بعد کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ پنجاب حکومت اور مسلم لیگ (ن) نے اس دوران یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ فوج اپنے طور پر کوئی کارروائی نہیں کررہی اور نہ ہی اسے صوبے میں اقدام کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ یہ جان لینے کے بعد کہ میڈیا اور لوگ ان دعوؤں کے بارے میں شبہ کا اظہار کررہے ہیں، اب پنجاب پولیس نے فوج سے بھی ذیادہ مستعدی دکھانا شروع کی ہے اور گزشتہ چند روز میں 104 چھاپے مار کر نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

اسی پر اکتفا نہیں بلکہ پنجاب پولیس نے ان چھاپوں میں 219 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ یہ تعداد فوج کی طرف سے ہونے والی گرفتاریوں سے بھی ذیادہ ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب کی انسداد دہشت گردی پولیس نے بدھ کے روز لاہور میں ایک مقابلہ میں پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے اور ان کے جرائم اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی طویل فہرست میڈیا کو فراہم کی گئی ہے۔ اس لحاظ سے تو یہ خبریں خوش آئیند ہیں کہ ملک کے سارے سیکورٹی ادارے دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے سرگرم ہو چکے ہیں۔ لیکن سیاسی سطح پر پنجاب میں فوجی کارروائی کے حوالے سے جس گھبراہٹ کا اظہار کیا جا رہا ہے ،اس سے یہ اندازہ کرنا دشوار نہیں ہے کہ پنجاب پولیس کو فوج کے ’مقابلے ‘ میں کارکردگی دکھانے کے لئے میدان عمل میں اتارا گیا ہے۔

عام لوگوں کے لئے یہ جاننا بے حد ضروری ہے کہ اگر فوج اور مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت ایک ہی پیج پر ہیں اور دونوں کا مقصد ملک سے انتہا پسندی اور مذہبی منافرت کا خاتمہ ہی ہے ، تو پنجاب میں فوج کی کارروائی کا ذکر سن کر صوبائی اور وفاقی قیادت کے چہرے پر ہوائیاں کیوں اڑنے لگتی ہیں۔ اور پولیس کو بھی کارکردگی دکھانے کے لئے میدان میں کیوں اتارا گیا ہے۔ اسے فوج اور رینجرز سے تعاون کرنے پر کیوں متعین نہیں کیا گیا۔ کیا میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف پنجاب میں بھی ویسا ہی تنازعہ کھڑا کرنا چاہتے ہیں جو سندھ میں پولیس اور رینجرز کے درمیان بوجوہ موجود ہے۔ کراچی آپریشن کے حوالے سے تو نواز شریف اور چوہدری نثار علی خان پیپلز پارٹی کی حکومت کو دبانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ تو پنجاب میں خاکی وردی والوں کے اقدامات کے بارے میں کیوں بے چینی کا اظہار دیکھنے میں آرہا ہے۔ اس صورت حال کو ملک کی بہتری اور عوام کی بہبود کے لئے فوری طور سے بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سید مجاہد علی

(بشکریہ کاروان ناروے)

syed-mujahid-ali has 2772 posts and counting.See all posts by syed-mujahid-ali

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments