آدھی ایرانی آبادی نے پردے کی مخالفت کر دی


ایران کے صدارتی آفس نے ایک سروے ریلیز کیا ہے۔ اس سروے کے مطابق ایران کی 49.8 فیصد آبادی پردے کی مخالف ہے۔ مخالفت کرنے والوں میں مرد و خواتین دونوں ہی شامل ہیں۔ اس سروے کی ریلیز کا وقت بہت اہم ہے۔ حال ہی میں ایران میں احتجاج کی ایک لہر اٹھی تھی۔ جس کو سختی سے دبا دیا گیا    تھا۔ ہارڈ لائن ایرانی علما نے اس احتجاج کو بچگانہ قرار دیا تھا۔ اس احتجاج کے دوران درجنوں خواتین کو گرفتار کیا گیا تھا جنہوں نے پبلک میں پردے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

یہ سروے دو ہزار چودہ میں کیا گیا تھا۔ اس وقت اس کی ریلیز سے حیران کن ہے۔ اس سے یہ مراد لی جا رہی ہے کہ ایرانی صدر ہارڈ لائن ایرانی ملا کو چیلنج کرنے جا رہے ہیں۔ قم سے ایک ریفارمسٹ دینی راہنما فضل معبودی کا کہنا ہے کہ حکومت بتانا چاہتی ہے کہ پردے کے خلاف احتجاج کو روکنا غیر قانوی اور غیر جمہوری ہے۔

ایرانی سیاسی مبصر فرشاد کا کہنا ہے کہ صدر روحانی اس وقت پاپولر لہر کے ساتھ جڑ کے رہنا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں خواتین ووٹروں میں اپنی حمایت برقرار رکھیں۔

پردے کے بارے میں یہ سروے سنٹر فار سٹریٹجک سٹڈیز نے کرایا تھا ۔ حسام الدین آشنا اس ادارے کے سربراہ اور ایرانی صدر حسن روحانی کے مشیر ہیں ۔ پردے کے بارے میں عوامی رائے جاننے کے لیے اس ادارے نے یہ سروے دو ہزار چودہ میں کرایا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).