دیوانی
بستی میں ایک دیوانی عورت رہتی تھی۔
وہ بچوں کو کچھ نہ کہتی،
لیکن بڑے اس سے ڈرتے تھے۔
وہ راہ چلتے کسی کو بھی ڈانٹ دیتی،
پتھر اچھال دیتی۔
تھانے دار، نمبر دار، تحصیل دار،
سب اسے دیکھ کر راستہ بدل دیتے تھے۔
وہ پنچایت کو بھی نہیں بخشتی تھی۔
کل ایک فیصلہ حسب دستور چوہدری کے حق میں کیا گیا۔
پھر چوپال میں خاموشی چھا گئی۔
کچھ دیر بعد سرپنچ بڑبڑایا،
’’آج اس دیوانی نے ہم پر پتھر نہیں پھینکا۔‘‘
کسی نے آگاہ کیا،
’’جناب والا!
غلط فیصلوں پر پتھر مارنے والی دیوانی کا انتقال ہو گیا ہے۔‘‘
- بابائے امریکہ کو سلام - 04/07/2022
- آصف فرخی: انھیں تنہائی نے مار ڈالا - 03/06/2022
- امروہے کے ماموں اچھن - 19/12/2021
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).