نرینہ اولاد کی خواہش ہے تو اونٹنی کی قبر پر آؤ


ملک خدا داد میں پڑھے لکھے افراد ہوں یا پھر عام سادے سے لوگ، سبھی اپنے من کی مراد پانے کے لیے طرح طرح کی توہم پرستی کا شکار نظر آتے ہیں۔ میاں نواز شریف ہو یا پھر محترمہ بے نظیر بھٹو، دونوں اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے مانسہرہ کے دیوانے بابا کی چمتکاری ڈنڈی کھانا پسند کرتے تھے۔ اس طرح پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی وزیر اعظم بنے کے لیے اور ابن عربی سمجھنے کے لیے روحانی پیروں اور پیرنیوں کا سہارا لیتے رہتے ہیں۔ اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے پیر بابا احتساب عدالتوں کے باہر مقدمے سے بری ہونے کے لیے ورد وظائف پڑھتے ہوئے نظر آئے۔ بلاول بھٹو زرداری بھی اس دوڑ میں کسی سے پیچھے نہیں رہے، وہ بھی اقتدار میں آنے کے لیے پیروں سے دم کرواتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ہمارے سیاسی رہنماؤں ین سے کچھ تو خود بھی روحانی مقام کے دعوے دار ہین جیسے پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی یا پیپلز پارٹی کے فیصل صالح حیات۔ پنجاب کے وزیر قانون نے حال ہی میں خانقاہی مولویوں کے سامنے پیش ہو کر اپنے مذہبی عقائد پر مہر تصدیق ثبت کروائی ہے۔

دنیا میں ہزاروں، لاکھوں لوگ اپنی من کی مراد پانی کے لیے طرح طرح کے حیلے وسیلے کی تلاش میں رہتے ہیں۔ خاص طور طوطا فال والے فٹ پاتھ پر بیٹھے ہوئی بابے خود کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے والے لوگ ہیں لیکن دوسروں کے حال اور مستقبل کی بڑی خبر رکھتے ہیں۔ بڑے بڑے بنگالی بابے اور شاہ جی انعامی بانڈ کا نمبر نکلوانے، محبوب قدموں کے نیچے کرنے اور قسمت کو چمکانے کے دعوے کرکے لوگوں کو چونا لگاتے رہتے ہیں۔ مگر ضلع دادو میں سندھ اور بلوچستان کی سرحدی پٹی پر موجود درگاہ گاجی شاہ کی اونٹنی کی قبر نے سب کو حیران و پریشان کر دیا ہے۔ سندھ اور بلوچستان کی دور دراز کے علاقوں سے آنے والے مرد و خواتین اپنی من کی مراد پانے کے لیے رخ کرتے نظر آتے ہیں۔ خاص طور پر بیٹے کی مراد پانے کے لیے اونٹنی کی قبر پر سانس بند کر کے سات پھیرے لگاتے ہیں۔ اگر آپ سانس بند کر کے سات پھیرے لگانے میں کامیاب ہو گئے تو پھر بقول عقیدت مندوں کے، آپ کی مراد شرطیہ پوری ہوگی۔ دیکھا دیکھی میں اب تو لوگ نوکری اور دوسرے دل کے ارمان پورے کرنے کی خاطر اونٹنی کی قبر پر دوڑیں لگا رہے ہیں۔ لاکھ سمجھانے پر بھی لوگ بضد ہیں کہ پیر کی اونٹنی کی قبر اپنا چمتکار دکھاتی ہے اور لوگ اپنے من کی مرادوں سے فیض یاب ہو رہے ہیں۔ یہ وڈیو ملاحظہ فرمائیے۔۔۔۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).