زبان کے ساتھ آنکھیں بھی سنبھالیے


معاشرہ ترقی یافتہ ہو یا ترقی پذیر۔ تاریخ کی بات کی جائے یا فی زمانہ کی۔ لڑکے ہمیشہ لڑکیوں پر نگاہ ڈالنا اپنا حق سمجھتے ہیں۔

ایک جانب تو ایسے لڑکے ہوتے ہیں جن کا کوئی کام دھندا نہیں ہوتا اور سارا دن وہ جھک مارنے جیسا عظیم کام سرانجام دیتے ہیں۔ دوسرا عظیم کام جو ان کے بس میں ہوتا ہے وہ لڑکیوں کو دیکھنا ہے۔ لیکن کیا کہیے ایسے نوجوانوں کو جو شریف انسان تو ہوتے ہیں لیکن شریف النفس نہیں۔

محلے میں شریف بچے کے نام سے مشہور جوان بھی لڑکیوں کو کن انکھیوں سے ضرور تاڑ لیتے ہیں لیکن ان کی زبانوں کو دیکھا جائے تو ہمیشہ دوسروں کو عورت کی عزت کیا کرو جیسے الفاظ ادا کرتے نظر آتی ہیں۔ زبان کو قابو میں رکھنے کے لئے تو نصیحت کی جاتی ہے لیکن افسوس نظر کو قابو میں رکھنے کیلئے کوئی کوئی ہی کہتا ہے۔

نظر کی بات ہے تو یہ بھی عجب شے ہے۔ دل میں موجود گندگی کا پتہ بھی آنکھیں بتا دیتی ہیں بس سمجھنے والی عقل چاہیے۔

 چلیں آپ کو نظر پاک رکھنے کے کچھ طریقے بتا دیتے ہیں۔

نظر نیچی رکھیں:

اگر آپ اپنی نظر پر قابو نہیں رکھ سکتے تو کم از کم اس کو زمین دیکھنے کی عادت تو ڈال سکتے ہیں۔ ویسے بھی غلط نگاہ کے باعث لوگوں سے مار کھانے اور دھول چاٹنے سے بہتر ہے خود ہی نظر نیچے کرکے دھول کو دیکھ لیں اور سبق دیکھیں۔ آنکھوں کی حیا صرف لڑکیوں ہی نہیں، لڑکوں پر بھی فرض ہے۔

نظر کو اپنی پہچان جانیں:

بزرگ اور دنیا دیکھے افراد آپ کی آنکھوں کی حرکت سے آپ کی شخصیت بت اسکتے ہیں۔ خاص کر لڑکیوں میں قدرت نے یہ حس دی ہے کہ جب کوئی اس کو چھپ کر بھی دیکھ رہا ہو تو لڑکیوں کو پتہ چل جاتا ہے۔ یقین نہ آئے تو آزما کر دیکھ لیں پر نتیجے کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے۔

آنکھوں کے دوسرے کام:

اس حقیقت سے انکار نہیں کہ تاڑنے کے علاوہ بھی بہت سے کام آنکھوں سے لیے جا سکتے ہیں جیسے کہ کتاب پڑھنا وغیرہ۔ آنکھ انسان کو باہر کا ماحول نہیں بتاتی بلکہ دل کو باہر کا حال بتاتی ہے۔ اپنے دل کو ایسی چیزوں سے بچائیں جس کی اس کو ضرورت نہیں ورنہ آپ ایسی چیزوں کو بھی کھو دیں گے جس کی آپ کو ضرورت ہے۔

انکھیوں سے گولی مارے:

روینا ٹنڈن کے گانے انکھیوں سے گولی مارے کو حقیقی روپ دینے والے مہا پرشوں کی ایک عظیم حرکت یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ آدھا دن خود کو آئینے میں دیکھ کر سنوارتے ہیں اور باقی آدھا دن لڑکیوں کے سامنے آنکھیں سینک کراپنی خوبصورتی دکھانے کی جو کوشش کرتے ہیں اس سے کم از کم جوکر جیسے جذبات تو ظاہر ہو ہی جاتے ہیں۔ اپنی آنکھوں کو زحمت سے بچائیں اور اپنی عزت بھی۔

آخری بات:

ویسے اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ دل میں گناہوں کا درخت آنکھوں میں خراب بیچ بونے سے ہی پھلتا پھولتا ہے۔ کسی بھی جانب دیکھیں بس نگاہوں کا دل پر اثر کا نتیجہ ضرور سوچ لیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).