اسرائیل: غزہ کے قریب دھماکہ، چار اسرائیلی فوجی زخمی


اسرائیلی فوجی

اسرائیل اور غزہ کی سرحد کے قریب ایک زوردار دھماکہ ہوا ہے جس میں چار اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے گئے ہیں۔ زخمیوں میں سے دو کی حالت نازک ہے۔

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں ایک فلسطینی جھنڈا لہرا رہا تھا اور جب فوجی وہاں پہنچے تو دھماکہ ہو گیا۔

اسرائیل نے جوائی کارروائی کرتے ہوئے غزہ میں حماس کے اڈوں پر فضائی حملے کیے۔ ان حملوں میں کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

اس بارے میں مزید پڑھیے

اسرائیل کی شام میں فضائی حملوں کے بعد ایران کو تنبیہ

اسرائیل کا شام میں ’تیس برس میں سب سے بڑا حملہ

شام کے فوجی اڈے پر ‘اسرائیلی بمباری’

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ اسرائیل اور حماس کے انتہا پسندوں کے درمیان سنہ 2014 کی جنگ کے بعد سرحد پر ہونے والا سب سے بدترین واقعہ ہے.

ابھی تک کسی گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

یہ واقعہ خان یونس شہر کے مشرق میں مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے ہوا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد کو جمعے کو ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران پلانٹ کر کے اسے ایک جھنڈے کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا۔

دھماکہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوجی سرحد کی اپنی جانب وآپس آ رہے تھے۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے جرمنی کے شہر میونخ میں سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کے دوران کہا کہ ’غزہ کی سرحد پر واقعہ بہت سنگین ہے، ہم مناسب طریقے سے اس کا جواب دیں گے۔‘

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے جنگی جہازوں نے حماس کے چھ فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جن میں ایک سرنگ بھی شامل ہے۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کارروائی میں حماس کے تین ٹریننگ کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا تاہم اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

اسرائیل کے میڈیا کے مطابق غزہ کی جانب سے سنیچر کی شام داغا جانے والا ایک راکٹ ملک کے جنوبی علاقے میں ایک مکان کے قریب گرا تاہم اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔

اسرائیل نے حماس کو خطے سے تمام راکٹ اور مارٹر کے لیے ذمہ دار قرار دیا ہے۔

فلسطین کی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ساتھ سنہ 2008 سے تین جنگیں لڑی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32300 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp