سکول کے بچوں کی جنسی ویڈیو بنانے میں عورتیں ملوث ہیں: اہم انکشافات


نجی اسکول کے بچوں کے ساتھ جنسی حرکات کے ویڈیو اسکینڈل میں خواتین کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے،

متاثرہ لڑکا عدالت میں بیان دیتے ہوئے رو پڑا، سوشل میڈیا پر اعترافی ویڈیو وائرل کرنے والا لڑکا روپوش ہو گیاجس کی گرفتاری کے لیے پولیس نے چھاپےمارنے شروع کردیے ہیں۔

اوکاڑہ کے نواحی قصبہ مہروک کلاں میں منظر عام پر آنے والے نجی سکول کے بچوں کی جنسی حرکات کے ویڈیو سیکنڈل میں نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں، مرکزی ملزم یوسف کی گرفتاری کے بعد پولیس نے ایک متاثرہ نوید نامی لڑکے کو شامل تفتیش کیا ،جسے گزشتہ روز مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا،اے ایس پی دیپالپور نوشیر واں علی چانڈیونے بتایا کہ نوید نے روتے ہوئے عدالت کو بیان دیا کہ وہ ملزم یوسف کے سکول میں چوتھی جماعت کا طالبعلم تھا ، ایک دن ملزم نے اس کے ساتھ زبردستی بدفعلی کی،پھر اسے ایک ویڈیو دکھائی جس میں اس کا ایک کلاس فیلو لڑکا اسی سکول کی ایک لڑکی سے جنسی حرکات کر رہا تھا۔

بشکریہ؛ روزنامہ جنگ


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).