پراسرار مرض؛ ہر صبح مریض کی یادداشت کیوں ختم ہو جاتی ہے؟


انسان کے حال اور مستقبل کی بنیاد ماضی پر ہوتی ہے۔ ماضی کو حال اور مستقبل سے جوڑنے کا کام ہماری یادداشت کرتی ہے۔ اگر یادداشت کھوجائے تو یہ تعلق بھی جاتا رہتا ہے اور زندگی بے معنی ہوجاتی ہے۔

یادداشت کھوجانے کے واقعات اکثر لوگوں کے ساتھ پیش آجاتے ہیں مگر ایک برطانوی نوجوان کے ساتھ انوکھا معاملہ پیش آگیا… بیچارہ سو کر اٹھے تو گزشتہ ساری باتیں بھول چکا ہوتا ہے۔ اس کی ہر صبح کا آغاز خود اور اپنے گھر والوں سے نئے تعارف کے ساتھ ہوتا ہے جس کے دوران گھر والے اسے بتاتے ہیں کہ وہ اس کے ماں باپ اور بھائی بہن ہیں۔

ہوا یہ کہ ایک دن سترہ سالہ سیم تائی رگبی کھیل رہا تھا ۔اچانک گرنے سے اس کے دماغ پر چوٹ آئی اور وہ یادداشت کھونے کی عجیب و غریب بیماری کا شکار ہوگیا۔ اس کی والدہ بتاتی ہے کہ جب بیٹا صبح بیدار ہوتا ہے تو اسے پچھلی کوئی بات یاد نہیں ہوتی۔ اسے اپنا نام، اپنے والدین، بہن بھائی، دوست احباب کوئی بھی یاد نہیں ہوتا۔

یہ سب باتیں اسے روزانہ صبح کے وقت بتائی جاتی ہیں۔ دوپہر تک وہ کافی کچھ جان چکا ہوتا ہے۔ نئی یادداشتوں کے سہارے وہ رات تک چلتا ہے۔ لیکن جب سوتا ہے تو سب کچھ پھر سے کھودیتا اور اگلی صبح یہی سلسلہ دوبارہ شروع کرنا پڑتا ہے۔

سیم کی والدہ کہتی ہے کہ ان کے بیٹے کے لیے سوشل میڈیا بڑی مدد ثابت ہواہے۔ وہ روزانہ سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں اور ان کی پوسٹس کو دیکھتا ہے تو اسے پتا چلتا ہے کہ یہ اس کے دوست احباب ہیں۔ وہ ہفتے میں ایاک دن سکول بھی جاتا ہے جہاں اسے سب لوگ یاد کرواتے ہیں کہ وہ اس کے ہم جماعت اور اساتذہ ہیں۔

سیم کی زندگی کا ہر صبح نیا آغاز ہو تا ہے۔ لیکن اس کا علاج کرنے والے نیورو سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے، آہستہ آہستہ یہ مسئلہ ختم ہوجائے گا۔ مگر وہ یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ ایسا کب تک ممکن ہو گا۔ واضح رہے کہ سیم کو شاک ایمنیزیا کا مرض لاحق ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).