حشیش پینے سے جنسی خواہش بڑھتی ہے


کہا جاتا ہے، ’جہاں دھواں ہو، وہاں آگ بھی ہوتی ہے‘۔ طبی محققین کی تحقیق ہے، وہ لوگ جو حشیش کا استعمال کرتے ہیں، وہ ان سے بیس فی صد زیادہ مباشرت کرتے ہیں، جو حشیش کے قریب نہیں جاتے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے محققین کی کاوش کا نتیجہ، گزشتہ برس ایک سیکچوئل میڈیسن جرنل میں شایع ہوا، جس میں حشیش اور جنسی سرگرمی کے تعلق کا مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔

کیلیفورنیا کے طبی ماہرین نے ’نیشنل سروے آف فیملی گروتھ‘ کے لیے، 2002ء سے لے کرکے 2015ء تک پچیس سے پینتالیس سال کے پچاس ہزار اشخاص کا ڈیٹا اکٹھا کیا، اس میں ان کو ’وفاقی مرکز برائے ضبط الامراض و احتیاط‘ کا تعاون حاصل رہا۔

ان پچاس ہزار اشخاص سے وقتا فوقتا یہ سوال پوچھا جاتا رہا کہ وہ گزشتہ چار ہفتوں میں کتنی بار جنس مخالف کی طرف راغب ہوئے، اور انھوں نے پچھلے ایک برس میں کتنی بار حشیش کا استعمال کیا۔

تحقیق کے دوران دیکھ اگیا کہ وہ خواتین جنھوں نے ہر روز حشیش لی، ان کے جنسی میلان کا اوسط 7.1 دیکھا گیا، اور وہ خواتین جنھوں نے گزشتہ ایک برس میں حشیش نہیں لی تھی، ان کا جنسی رغبت میں ابھار کا اوسط 6 رہا۔ اسی طرح مردوں میں وہ جو روازنہ حشیش کا استعمال کرتے رہے، ان کا مجامعت کی تعداد کا اوسط 6.9، جب کہ گزرے ایک سال میں حشیش نہ لینے والے مردوں کا اوسط 5.6 رکارڈ کیا گیا۔

اس تحقیق کے مقالہ نویس ڈاکٹر مائکل ایزنبرگ لکھتے ہیں، کہ دوسرے لفظوں میں یوں کہا جاسکتا ہے کہ حشیش استعمال کرنے والے دوسروں سے بیس فی صد زیادہ جنسی خواہش رکھتے ہیں۔ ایزنبرگ لگی لپٹی کے بغیر کہتے ہیں، کہ تحقیق کے دوران حشیش لینے والے کی جنسی زندگی میں سال میں بیس بار زیادہ مباشرت کی مثالیں سامنے آئی ہیں۔ ڈاکٹر ایزنبرگ کہتے ہیں۔
”میرا خیال ہے، آپ کسی بھی مرد و زن کے سامنے سال میں بیس بار زیادہ جنسی سرگرمی کی بات رکھیں، ممکنہ طور پہ اس کا جواب ہوگا۔۔۔ اور کیا چاہیے“۔

http://www.independent.co.uk/life-style/weed-people-smoke-have-more-sex-marijuana-intercourse-study-stamford-university-a8023011.html


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).