جنسی سرگرمی کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے موت کا امکان چار گنا بڑھ جاتا ہے


تازہ ترین تحقیق کے مطابق، اگر جنسی عمل کے دوران مرد کو دل کا دورہ پڑے، تو اس کی موت کے امکان چار گنا بڑھ جاتے ہیں؛ کیوں کہ اس کی برہنہ ساتھی شرمساری کے مارے فوری مدد کے لیے نہیں پکارتی۔

محققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں، کہ جنسی عمل کے دوران دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں آٹھ میں سے محض ایک شخص بچ پاتا ہے، جب کہ معمول کے حالات میں ہارٹ اٹیک کے متاثرین میں سے نصف کو بچالیا جاتا ہے۔

فرانس؛ جارج پومپیڈو اسپتال، پیرس کے ڈاکٹر اردلان شریف زادگان نے 3028 ایسے افراد جنھیں کارڈیک اریسٹ ہوا تھا، کے تشخیصی چارٹ کا جائزہ لے کر یہ نتائج اخذ کیے ہیں۔

ان کے مطابق اس کے پیچھے یہ وجہ ہے، کہ سیکس پارٹنر ایمرجینسی سروس کو کال کرنے میں وقت لیتا ہے، جب کہ متاثرہ شخص کی فوری طبی امدادپہنچانے کے لیے ایک ایک لمحہ قیمتی ہوتا ہے۔ ایسے میں اس کے بچاو کے مواقع دس فی صدی کم ہوجاتے ہیں۔

ڈاکٹر شریف زادگان نے بتایا، کہ ایسی صورت میں:
”پارٹنر مشکل میں پڑجاتے ہیں، وہ سمجھ نہیں‌ پاتے کہ اب کیا کریں؛ شوہر بے لباس ہے، وہ خود بے لباس ہے، چناں چہ پڑوسی کا بلاتے جھجکتے ہیں۔ اُن کے تئیں یہ انتہائی شرمندہ کردینے والی صورت حال ہے“۔

ماہرین کے مشاہدے میں آیا ہے، کہ وہ اشخاص جنھیں جنسی سرگرمی کے دوران دل کا دورہ پڑتا ہے، انھیں ابتدائی طبی امداد فراہم ہونے میں دُگنا وقت لگ جاتا ہے؛ اوسطا یہ وقت 8.4 منٹ کا ہے، جس میں ان تک کوئی مدد نہیں پہنچ پاتی۔

http://www.independent.co.uk/life-style/heart-attacks-sex-during-more-likely-death-embarrassment-call-help-mid-coitus-a7921586.html


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).