کشمیر: ’برف کم، مگر خطرناک ہے‘


سیاح

ہر سال کی طرح رواں سال بھی سکی کے شائقین دنیا بھر سے کشمیر کا رخ کر رہے ہیں

انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں رواں سال دو یورپی سیاح سکیئنگ کرتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔ ماہرین کے مطابق رواں سال برفباری کم ہوئی جو کہ سکیئنگ کے لیے خطرناک ہے۔

15 ہزار فٹ کی بلندی پر عالمی شہرت یافتہ سکی ریزارٹ گلمرگ میں غیرملکی سیاحوں کے حفاظتی انتظامات کے نگراں برائن نیومین کا کہنا ہے کہ برف کم ہوئی ہے لیکن برف کی تہیں پہاڑیوں پر جمی ہیں جو کہ برف پر پھسلنے کے کھیل کے لیے خطرناک ہے۔

برائن نیومین کہتے ہیں: ’گذشتہ برس برف کی کیمیائی نوعیت ایسی تھی کہ کہیں بھی سکیئنگ کرنا آسان تھا۔ لیکن اس سال برف کی نوعیت خطرناک ہے اور یہ صورتحال ابھی برقرار ہے۔‘

این

لاٹویا کی این کہتی ہیں کہ وہ حفاظتی اقدام کا پورا خیال کرتی ہیں

محکمہ سیاحت میں سنو سیفٹی آفیسر کے طور تعینات نیومین کا کہنا ہے کہ سکیئرز کو تربیت دی جاتی ہے کہ اگر گروپ کا کوئی کھلاڑی برف میں پھنس جائے تو اسے پانچ منٹ کے اندر اندر باہر نکالنا ضروری ہے۔

تاہم ان خطرات کے باوجود یہاں یورپ اور امریکہ سے سکیئنگ کے شائقین آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

٭ گلمرگ میں برفباری کے بعد درجہ حرارت منفی چھ

٭ کشمیر میں برفباری نے سیاحت کو زندہ کردیا

امریکی سیاح شاجیک کہتے ہیں کہ گلمرگ کی برف امریکہ اور یورپ سے بالکل مختلف ہے۔ برف کا معیار بھی اعلیٰ ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ یہاں سکیئنگ کے لیے آتے ہیں۔

برائن

برائن محکمہ سیاحت میں سنو سیفٹی آفیسر کے طور تعینات ہیں

شاجیک اس سے قبل تین بار گلمرگ میں سکیئنگ کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’کھلاڑی اس کھیل کا انتخاب تمام خطرات کا تجزیہ کرکے ہی کرتا ہے۔ اگر ضوابط پر عمل کیا جائے ہم یہاں لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے

٭ برف پر رگبی کھیلتی کشمیری لڑکیاں

٭ کشمیر: موسمِ سرما کی پہلی برفباری، پانچ فوجی لاپتہ

لیٹویا کی رہنے والی این پہلی بار کشمیر میں سنو بورڈنگ کرنے آئی ہیں۔ وہ جانتی ہیں کہ چند دن قبل ان بلند پہاڑوں پر دو سیاحوں کی جان گئی ہے لیکن وہ پرامید ہیں: ’میرے تجربہ کار مقامی لوگ ہیں۔ یہ بہت اہم کہ مقامی ماہرین سے رابطہ کیا جائے۔ میں حفاظتی ضابطوں پر عمل کرتی ہوں۔‘

محمود

ایک اہلکار محمود کو لوگوں کو بچانے کی تربیت دی گئی ہے

گلمرگ میں برف سے ڈھکی چوٹیاں پوری دنیا میں سکیئنک کے لیے مشہور ہیں۔ لیکن برائن نیومین کہتے ہیں کہ ’کبھی کبھار برف کی کیمائی نوعیت مزید احتیاط کا تقاضہ کرتی ہے۔‘

محکمہ سیاحت نے ’سکی پیٹرول‘ نام سے ایک دستہ بھی تشکیل دیا ہے۔ سکی پیٹرول سے وابستہ اہلکار اونچے پہاڑوں پر سکیئنگ کرنے والے سیاحوں کے ہمراہ رہتے ہیں۔

شاجیک

شاجیک اس سے قبل تین بار گلمرگ میں سکیئنگ کرچکے ہیں

ایسے ہی ایک اہلکار محمود، جنھیں امریکہ میں تربیت دی گئی ہے، نے بتایا کہ ایک مخصوص احاطہ ہے جس میں سکی پیٹرول سیاحوں کی حفاظت کی ذمہ دار ہوتا ہے، لیکن اکثر اوقات سکیئرز مقررہ حدود سے باہر خطرناک چوٹیوں پر سکینگ کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا: ’ہم وہاں بھی ان کے ساتھ جاتے ہیں لیکن یہ خطرہ وہ اپنی مرضی سے مول لیتے ہیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32535 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp