کیلیبری فونٹ پکڑنے والے رابرٹ ریڈلے کی بیان میں تبدیلی کی خواہش


اسلام آباد: (دنیا نیوز) شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران وکیل خواجہ حارث نے نیب گواہ رابرٹ ریڈلے پر ویڈیو لنک کے ذریعے جراح مکمل کر لی۔ رابرٹ ریڈلے نے گزشتہ روز کے بیان میں تبدیلی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی ایکسپرٹ نہ ہونے کے باوجود 2005ء میں کیلیبری فونٹ استعمال کیا۔

تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی جس میں نیب گواہ رابرٹ ریڈلے پر ویڈیو لنک کے ذریعے جراح مکمل کی گئی۔ واجد ضیاء کی جانب سے جے آئی ٹی کا اصل ریکارڈ عدالت میں پیش کیا گیا۔

رابرٹ ریڈلے نے دوران سماعت گزشتہ روز کے بیان میں تبدیلی کی خواہش کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ آئی ٹی ایکسپرٹ نہ ہونے کے باوجود 2005ء میں کیلیبری فونٹ استعمال کیا تھا۔

جرح میں رابرٹ ریڈلے نے کہا کہ اس وقت مائیکروسافٹ کے 360 فونٹ ہیں جبکہ 2005ء میں صرف 6 تھے جن میں کیلیبری بھی شامل تھا۔ کیلبری فونٹ تیار کرنے والے کو اسی سال ایوارڈ بھی دیا گیا۔ اپنی رپورٹ میں نہیں بتایا کہ کیلبری فونٹ کی کئی اقسام موجود ہیں۔ رابرٹ ریڈلے نے کہا کہ انہیں 6 جولائی کو دستاویزات موصول ہوئیں، وقت کی کمی کی وجہ سے تفصیلی رپورٹ نہیں دے سکا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ وقت کی کمی کی وجہ سے آپ کی رپورٹ درست نہیں؟ جس پر گواہ نے کہا کہ یہ بات غلط ہے۔ اپنی رپورٹ کی درستگی پر مکمل یقین ہے، میں نے نیب حکام کے ایماء پر رپورٹ تیار نہیں کی۔ خواجہ حارث کے سوال پر گواہ نے کہا کہ میں فرانزک ماہر ہوں، کمپیوٹر یا آئی ٹی ایکسپرٹ نہیں۔

نواز شریف کے وکیل نے رابرٹ ریڈلے کو کہا کہ آپ کا بیان ریکارڈ ہو چکا ہے، جرح کے دوران بیان میں تبدیلی نہیں ہو سکتی، اس معاملے کو بعد میں دیکھا جائے گا۔ سماعت کے دوران 10 منٹ کا وقفہ ہوا تو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو عدالت سے جانے کی اجازت مل گئی۔
بشکریہ روزنامہ دنیا

دنیا نیوز کے یورپ اور برطانیہ کے بیورو چیف اظہر جاوید نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر مزید تفصیل دی۔

”نیب ریفرنس میں لندن سے گورے گواہ کا بیان اور جرح سے یہ بات تو واضح ہوگئی کہ کیلبری فونٹ اور دیگر ایشوز پر نیب نے نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف میڈیا پروپیگنڈہ کے طور پر استعمال کیا گیا ایک سال سے زیادہ جاری رہنے والے پروپیگنڈہ صرف چند گھنٹوں کی جرح میں زمیں بوس ہوگیا۔“

”لندن میں جرح کے دوران گورا گواہ پریشان نظر آیا نظر آرہا تھا کہ اسے یہ توقع نہیں تھی کہ معاملات اس حد تک جائیں گے گواہ کے بدلتے بیان نے کیس میں کافی حد تک وکیل صفائی کو اطمینان دیا ہائی کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وقفہ کے دوران گورے گواہ اور نیب کے وکیل کے درمیان سردی گرمی ہوئی۔“

”ہائی کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وقفہ کے دوران گورے گواہ اور نیب کے نمائندوں میں دس منٹ تک میٹنگ ہوئی دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا گواہ کا کہنا تھا آپ نے کہا ں پھنسا دیا میں جھوٹ نہیں بول سکتا آپ نے مجھے مس گائیڈ کیا نیب ٹیم پریشانی کا شکار رہی۔“

”ہائی کمیشن ذرائع کا کہنا ہے آج کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر اضطراب کا شکار تھے گورے گواہ پر جرح کے حوالے سے انہوں نے متعدد بار پاکستان فورم کیا اور ہدایات لیتے رہے گورے گواہ کے تحفظات سے بھی اعلی حکام کو آگاہ کیا“

نیب کا گورا گواہ لندن ہائی کمیشن سے روانہ پریشانی اور دن بھر کی تھکاوٹ رابرٹ کے چہرے سے عیاں ذرائع کا کہنا ہے کہ جانے سے قبل نیب ٹیم کے ساتھ رابرٹ کی میٹنگ ہوئی جس میں خاصہ برہم تھا اس نے صاف کہا کی وہ کسی بھی معاملے پر جھوٹ نہیں بول سکتا آپ لوگوں نے میرے ساتھ زیادتی کی

لندن ہائی کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کے نمائندے گورے گواہ کو اپنی مرضی کے الفاظ کہنے کو مجبور کررہے تھے لیکن اس نے انکار کیا گورے گواہ کا کہنا تھا کہ یہ میری زندگی کے دو مشکل ترین دن تھے مجھ حقائق چھپا کر گواہی کے لئے لایا گیا

اس سیریز کے دیگر حصےکیلیبری فونٹ پکڑنے والے ماہر پر جرح، فونٹ 2005 میں موجود تھا

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).