فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اعلامیہ: ابھی بات ختم نہیں ہوئی


وقت تو ایسا نہیں ہوتا۔جب حالات کا اندازہ ہو۔کارکردگی بھی سامنے ہو اورکچھ مجبوریاں بھی ہوں توآنے والے فیصلےحیران کن نہیں بلکہ لمحہ فکریہ ہوتے ہیں۔دور اندیش  ا آ والے وقت اور ان کے نتائج سے علم رکھنے والے افراد نےآج سے نہیں بلکہ کئی سال قبل ہی کہہ دیا تھا۔ ‘اپنا گھر ٹھیک کرلیں’ کوئی پتھر تو کیا پہاڑ بھی آپ پر نہیں توڑے گا۔لیکن بڑے کے کام میں کون ٹانگ اڑائے۔ کیا کریں ٹانگ تو کیا لوگوں نے جسم تک اڑا بلکہ پھنسا کہ رکھا ہوا ہے بڑے نہیں تو چھوٹے یا یوں کہہ لیں جہاں تک استطاعت تھی چیخ چیخ کر طوفان برپا کیا کہ دہشتگردوں کی پشت پناہی ٹھیک بات نہیں۔ ق ی سلامتی یا پھر مصلحت کے نام پر ‘وہ’جو کررہے ہیں وہ ‘ہمارے’ لئے ٹھیک نہیں۔ کیا کریں ہم تو ٹھہرے ناعقبت اندیش۔ ۔۔بین الاقومی امور کی ہمیں ذرا برابر سمجھ بوجھ نہیں۔ قومی سلامتی کیا ہوتی ہے تم بھلا کیا جانو۔ تمہار ا کام نہیں اس موضوع پر بات کرنا۔اگر زبان بندی نہیں کرسکتے ہواور بات کرنی بھی ہے تو مصلحت سے کام لیتے ہوئے ہاں میں ہاں وہ بھی ‘ان ‘ کی ملا دیں تو بہتر رہے گا۔ورنہ تم کیا جانو ان کھیلوں کو۔ ہم تو کھیل۔ کھیل میں کھیل۔ کھیل جاتے ہیں۔ اس بات کی بھی کیا ہم دلیل دیں؟ یا پھربین الاقوامی میڈیا سے نابلند ہو۔

حال ہی میں تو سٹیو کول نے اپنی ‘ڈائریکٹوریٹ ایس’ میں کھل کر بتایا ہے کہ پاکستان امریکہ کیساتھ دہشتگردوں کے معاملے پر ڈبل گیم کررہا ہے۔خیرروشن خیال خونی لبرل کیا جانیں انہیں صرف انسانیت کا درد ہی کھائے جاتا ہے بلکہ یوں کہہ لیں اپنے مطلب کی بات پر تو آواز اٹھاتے ہیں باقی سب ان کیلئےبے معنی ہوتا ہے۔بال بال بچ گئے یا یوں کہہ لیں تلوار ہمارے سروں پر لٹک رہی ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس کا اعلامیہ تو جاری ہوچکا لیکن بغلیں بجا کرحکومت یہ سمجھانے کی  ک ش کررہی ہے خطرہ ٹل گیا۔ دوسری جانب  ج م نام گرے لسٹ میں شامل کرنے کی بھی تصدیق کردی۔ اب آیا اگر پاکستان ان تین ماہ میں واقعی بین الاقوامی سطح پر ڈکلیئر دہشت گرد تنظیموں اور ان کے رہنماوَں کیخلاف کارروائی کرتا ہے تو کیا پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل نہیں ہوگا؟ اگر ایسا ہے تو پھر یہ کام پہلے شروع کردینے چاہیں تھے جو امریکی مہم جوئی کے بعد شروع کرنے ہیں یا پھر ڈبل گیم کرنے کا ارادہ ہے؟ سٹیو کول کتاب میں کہتے ہیں۔ امریکی پاکستانی ڈبل گیم سے آگاہ  ہ یکن کیا کریں دھندا ہے پر گندا ہے وہ بھی خاموش ہیں۔اگر دہشتگردوں کی چھاپ سے کوئی ملک نکل جائے تو بیچنے کیلئے کون سا منجن ہتھیار ہوگا۔۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس کے بعد ہمارے لئے کام کرنے کو بہت کچھ ہے۔ شاید کہ ہم کچھ کر جائیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).