مجھے کیا خبر تھی، وہ مر جائے گی


سری دیوی
کچھ تو بات تھی سری دیوی میں کہ ان کے چاہنے والوں کا ایک لشکر سوگوار ہے۔ نہ جانے کیوں فلمی ستاروں کو دیکھ کر ایسا لگتا نہیں کہ وہ بھی یوں اچانک عام انسانوں کی طرح مر سکتے ہیں۔

سری دیوی کی عمر 54 برس ضرور تھی لیکن ان کے چہرے پر کوئی جھری نہیں تھی اور جسم پر کہیں فیٹ کا نام و نشان نہیں تھا۔ ہو سکتا ہے کہ کئی دوسرے بڑے ستاروں کی طرح وہ بھی پلاسٹک سرجری کا سہارا لیتی ہوں، فلمی دنیا میں یہ کوئی غیرمعمولی بات نہیں ہے۔

ان کی اداؤں نے لاکھوں نوجوانوں کے دل چرائے، لیکن اپنے ہی دل نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔

لیکن معلوم نہیں کیوں جب بالی وڈ پر ان کا جادو چل رہا تھا تب بھی میں ان کی اداکاری کا زیادہ فین نہیں تھا۔

ان کی پرانی فلموں میں مجھے لمحے پسند تھی۔ میں نے ان کی آخری دو فلمیں مام (ماں) اور انگلش ونگلش دیکھی تھیں اور دونوں کو دیکھ کر مجھے لگا کہ اپنے کریئر کے دوسرے اوتار میں وہ زیادہ میچور ایکٹنگ کر رہی تھیں۔

لیکن میری ایک تمل دوست نے مجھ سے کہا کہ انھوں نے اپنا اصل ہنر تمل فلموں میں دکھایا، تمل فلموں میں وہ اداکارہ تھیں، اور بالی وڈ میں (صرف) سٹار!

سری دیوی کے بارے میں تو آج بہت کچھ لکھا گیا ہے، لیکن ان کے اچانک انتقال کی خبر سن کر مجھے سمِتا پاٹل کی یاد آگئی۔

منتھن، آکروش، بازار اور ارتھ جیسی فلموں میں سمِتا پاٹل کی بے مثال اداکاری آج بھی شائقین کے دل و دماغ پر نقش ہوگی۔

سری دیوی کی طرح وہ بھی بے پناہ حسین تھیں، بس انداز بالکل جدا تھا۔
سری دیوی
لیکن دونوں وقت سے پہلے ہی دنیا سے رخصت ہوئیں۔

یہ اکتیس سال پہلے کی بات ہے، اتفاق ہی کہیے کہ اس وقت سمِتا پاٹل کی عمر بھی اکتیس سال ہی تھی۔ وہ دسمبر 1986 میں اپنے پہلے بچے کی پیدائش کے لیے ہسپتال میں داخل ہوئی تھیں لیکن دوبارہ کبھی گھر نہیں لوٹیں۔

راج ببر، جو اب کانگریس پارٹی کے لیڈر ہیں، اس وقت بالی وڈ کے بڑے ستاروں میں گنے جاتے تھے۔ سمِتا پاٹل ان کی دوسری بیوی تھیں اور پیرالل یا آرٹ سنیما اور تھئیٹر کی سُوپر سٹار سمجھی جاتی تھیں۔

وہ دور درشن پر خبریں پڑھتی تھیں کہ شیام بینیگل نے انھیں دیکھا اور یوں ان کی فلمی زندگی کا سفر شروع ہوا۔ سمِتا پاٹل کی اکثر فلموں کی کہانیاں عورتوں کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کے ارد گرد ہی گھومتی تھیں (بھومیکا، مرچ مصالحہ، ارتھ، بازار۔۔۔) حالانکہ یہ وہ وقت تھا جب مین سٹریم سنیما میں ہیروئن صرف ہیرو کے ساتھ پیڑوں کے ارد گرد گانے گاتے ہوئے ہی نظر آتی تھیں۔

سری دیوی کی مام اور انگلش ونگلش بھی کچھ مختلف انداز کی فلمیں تھیں۔ مام میں انھوں نے ایک ایسی ماں کا کردار نبھایا ہے جو اپنی بیٹی کا ریپ کرنے والوں کو خود سزا دیتی ہے۔

اب جلدی ہی ان کی اپنی بیٹی کی پہلی فلم ریلیز ہونے والی ہے لیکن افسوس کے سری دیوی کے پاس بس اتنا ہی وقت تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp