شام اور سری دیوی: خدارا منافقت چھوڑدیں


شام کے حالات نہ دکھانے پر جس میڈیا کو آج آپ کوس رہے ہیں وہ آپ ہی کا تو میڈیا ہے
اس کی رینکنگ اس کی ریٹنگ آپ ہی کی پسند نا پسند سے تو گرتی، بڑھتی ہے
پاکستانی میڈیا کو دیکھنے مریخ والے تو نہیں آتے، آپ ہی تو دیکھتے ہیں

جس میڈیا کو آج آپ دجالی، امریکہ کا غلام اور نہ جانے کن کن القابات سے نواز رہے ہیں
یہ آپ ہی کا وہ میڈیا ہے جس کی پرورش آپ سال کے بارہ مہینے کرتے ہیں
میڈیا نے کیا دکھانا ہے یہ میڈیا نہیں آپ طے کرتے ہیں

سال کے بارہ مہینے، آپ ہالی ووڈ کی فلمیں، انڈیا کے شوز اور پاکستان کے ڈرامے دیکھتے ہیں۔
ہنی سنگھ کا میوزک لگاکر آپ جشن آزادی مناتے ہیں۔
سلمان خان کی فلموں پر آپ یوم پاکستان کی چھٹی گزارتے ہیں۔
ارجیت سنگھ اور نیحا ککڑ کے گانوں سے میموری کارڈ بھرواتے ہیں۔

انڈین چینلز بند ہونے پر کیبل کی تاریں کاٹتے ہیں۔
اور پھر سری دیوی کی خبر پر برا بھی مناتے ہیں۔
یہ کیسی منافقت ہے یہ کیسا دوغلا پن ہے؟
ایک طرف انڈین فلموں کی کھڑکی توڑ بزنس کرواکر ہاؤسز فل کرواتے ہو دوسری طرف اسی میڈیا کو گالیاں دیتے ہو؟

میڈیا تو آپ کو آپ کی عام روش کے مطابق آپ کی پسندیدہ چیزیں دکھاتا ہے
اب میڈیا کو تو پتہ نہیں کہ آپ میں آج کل امت اسلامیہ کی ہمدردی کی دیوی در آئی ہے اور آپ کو آج کل سری دیوی کی نہیں شام کے خون آشام مناظر دیکھنے میں دلچسپی ہے۔
دوکاندا ر وہی سامان رکھتا ہے جس کی طرف خریداروں کو طلب اور رغبت ہو۔
مان لیجیے آپ کی مارکیٹ میں سری دیوی کا سکہ چلتا ہے امت کی ہمدردی کا نہیں۔

مجھے شام کے بچوں سے کوئی دشمنی نہیں۔ جتنا دل آپ کا دکھتا ہے اتنا میں بھی کڑھتا ہوں
لیکن مجھے دکھ اس پر ہے کہ میرے ملک کے اندر تھر میں بھوک و افلاس کے ہاتھوں زندگی موت کا انتظار کررہی ہے لیکن آپ نے کبھی میڈیا کو نہیں کوسا۔
مجھے غم اس کا ہے کہ مدارس اور سکولوں میں بچے اساتذہ سے محفوظ نہیں لیکن آپ نے کبھی میڈیا کو دوش نہیں دیا۔
میرا سوال ہے کہ فاٹا کے اندر بمباری میں شہید ہونے والوں بچوں کی کوریج نہ دینے پر آپ کیوں خاموش رہے؟

آرمی پبلک سکول میں ہاتھوں میں کتاب اور سینے میں گولی لئے اس دنیا سے جانے والے بچوں کے لئے آپ میڈیا کے پاس کیوں نہیں گئے؟
سعودیہ کے ہاتھوں مرنے والے یمن کے بچوں کے لئے کبھی آپ نے میڈیا کو گالی دی؟
آپ کو برما میں مرتے بچے نظر آتے ہیں کیوں کہ مارنے والے بڈھست ہیں۔
آپ کو شام میں کٹتے معصوم دکھتے ہیں کیونکہ کاٹنے والا شیعہ بشار الاسد ہے۔

لیکن آپ کو ان حملوں میں چھننے والے ماؤں کے وہ لال نظر نہیں آتے جنہیں مارنے والا آپ کا ہم مسلک ہے۔
آپ کو بمباری میں اوجھل ہونے والے وہ آنکھوں کے تارے نظر نہیں آتے جن کو بھوننے والا آپ کا سنی ہو۔
بچہ تو بچہ ہے وہ شام کا ہو یا وزیرستان کا، یمن کا ہو یا افغانستان کا۔
اور ظالم تو ظالم ہے مسلمان ہو یا کافر، سنی ہو یا شیعہ۔ اپنا ہو یا پرایا
کسی کے لئے بے حسی اور کسی کے لئے آہ و فغاں، کسی لیے خاموشی اور کسی کے لئے شکوہ کناں
یہ کس دور کا قانون ہے؟ یہ کس دنیا کا انصاف ہے؟

آپ کی آنکھ کا آنسو بھی سمجھدار ہے۔ کس لئے نکلنا ہے یہ بھی جانتا ہے۔ کس کے لئے رکنا ہے یہ بھی سمجھتا ہے۔
میں یہ نہیں کہتا آپ شام کے بچوں کے لئے آواز مت اٹھائیں، آپ آواز اٹھائیں، میں آپ کے ساتھ ہوں۔
لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کہ آپ منافقت نہ کریں۔ سارا سال میڈیا سے گلیمرس اور بولڈنس مانگتے ہیں اور پھر اچانک سری دیوی کی موت کی خبر کا برا مناتے ہیں۔

میں یہ کہوں گا آپ دوغلا پن نہ کریں۔ آپ روئیں تو سب کے لئے، آواز اٹھائیں تو سب کے لئے
چاہے مظلوم جو بھی ہو ظالم جو بھی ہو۔ آپ کا اپنا ہو یا پرایا۔

میں نے مانا یہ وقت نہیں اس تحریر کا۔ شاید آپ کو برا بھی لگے لیکن اس وقت یہ کڑوی گولی آپ کو کھلانی ضروری تھی
ان حالت میں آپ کو آئینہ دکھانا ضروری تھا
تحریر کسی پر تنقید ہے نہ طنز۔ بس حقیقت عکاسی ہے شاید سمجھ جائیں، آپ بھی اور میں بھی
خدارا منافقت چھوڑدیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).