نواز شریف کے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی


کون کہتا ہے نواز شریف کے خلاف کوئی سازش ہو رہی ہے؟ یہ ایک لغو اور بے سروپا الزام ہے جس کی تردید ہر صاحبِ بصیرت تو کیا، صاحبِ بصارت بھی کر سکتا ہے۔ سازش کو پکڑنے کے لئے تو کڑی سے کڑی ملانا پڑتی ہے، اور کئی کڑیاں پھر بھی ہاتھ نہیں آتیں، کتنے ہی ناقابلِ تصدیق مفروضوں پربھروسہ کرنا پڑتا ہے، جیسے کہ Illuminati یاFreemasonryکے معاملات ہیں، جب کہ نواز شریف کی کہانی میں تو ایساکوئی پیچاک نہیں ہے۔ جو ہورہا ہے بالائےِ بام ہو رہا ہے، سرِ بازار ہو رہا ہے۔

سازشیں اتنی برہنہ نہیں ہوتیں، کم از کم ستر کاتو خیال رکھا جاتا ہے، ورنہ سازش اور سنی لیونی میں کیا فرق رہ جائے گا۔

۔ آپ ہی بتائیے جب مئی 2016 میں پانامہ لیکس میں نام آنے والے تقریباً 460 پاکستانیوں میں سے فقط ایک نواز شریف چنا گیا تو پھر سازش بیچ میں کہاں سے آ گئی؟ جب حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کے موقعے پر لی گئی تصویر سوشل میڈیا پر جاری کی گئی اور بعد میں اس جرم کی پاداش میں ایک ’نا معلوم‘ فرد کو ایک نا معلوم سزا دے کر اسکے’ نا معلوم‘ محکمے میں واپس بھجوا دیا گیا، تو یہ سازش تو نہ ہوئی۔ اوراگر کسی ترازو بردار نے واٹس ایپ کال پر بلال رسول کا نام ایس ای سی پی کی طرف سے زبر دستی جے آئی ٹی میں نامزد کروایا توکیا آپ اسے سازش کہیں گے؟ سازش ایسے ہوتی ہے؟ سازش تو چھپ کر کی جاتی ہے، اس طرح دن دیہاڑے چوک میں کھڑے ہو کرکئی کام ہو سکتے ہیں، سازش نہیں ہو سکتی۔

جب چھ نومبر 2016 کے سنڈے گارڈین میں مادہو نلاپت نے لکھ دیا کہ 2017 کے وسط میں نواز شریف کوکرپشن کے الزامات پر عدالتیں فارغ کر دیں گی تو نواز شریف کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ان کے خلاف کوئی سازش ہوئی ہے۔ سازش کی تو کسی کو ہوا نہیں لگنے دی جاتی کجا کہ دوسرے ملک والوں کو بھی خبر ہو جائے۔ اور پھر اپنے جاوید ہا شمی بھی تو ہو بہو یہی بات کر چکے تھے۔ سازش تو اگر اس طرح بر وقت بے نقاب ہو جائے تو اس کا سدِ باب کیا جا سکتا ہے، بلکہ سازشی اس طرح پکڑے جانے پر خود ہی شرما جاتے ہیں اورکم از کم سازش کے خد و خال ہی تبدیل کر دیتے ہیں۔ تو پھر یہ کیسی سازش ہے جو وقت پر پکڑی بھی گئی اور بعد میں من وعن اسی طرح ہوتی بھی چلی گئی۔ یہ انوکھی سازش تھی۔

کچھ ایسا ہی معاملہ سینٹ الیکشن کا بھی ہے۔ کئی مہینوں سے ایک سازش کا ذکر سنتے آ رہے تھے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کو سینٹ میں اکثریت نہیں حاصل کرنے دی جائے گی کیونکہ قومی اسمبلی میں پہلے ہی اس کی اکثریت ہے اور اگر سینٹ میں بھی ایسا ہی ہو گیا تو وہ اپنی مرضی کی قانون سازی کرنے میں آزاد ہو جائے گی جو کہ ایک ’نا قابلِ قبول‘ صورتِ حال ہو گی۔ اور پھر ایسا ہی ہوا۔ مسلم لیگ نوازکو براہ راست انتخاب لڑنے کی اجازت ہی نہیں دی گئی، بلوچستان حکومت تبدیل کر دی گئی جس سے سینٹ کے الیکشن رزلٹ تبدیل ہو گئے۔ سندھ میں یہی کھیل ایم کیو ایم کے ساتھ کھیلا گیا اور ایک ’معلق سینٹ‘ یقینی بنائی گئی۔ اب یہ بتائیے اس سارے قصے میں سازش کا ذکر کہاں سے آ گیا؟ جو کوشش (سازش نہیں) نواز شریف کے خلاف سینٹ الیکشن میں کی گئی وہ کوئی خفیہ حرکت تو نہیں تھی۔ یہ سب کچھ تو ببانگِ دہل کیا گیا ہے، دن کی روشنی میں، کوٹھے کی چھت پر۔

اپنے ٹی وی کا ریموٹ اٹھا کرآپ اپنی پسند کا کوئی بھی چینل لگا سکتے ہیں، لیکن یہ سہولت آپ کو جیو نیوز کے سلسلے میں حاصل نہیں ہے۔ ذاتی تجربے کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ پچھلے چار برسوں میں شاید ہی کبھی ایسا ہوا ہو کہ جیو دوبارہ اسی نمبر پر مل گیا ہوجس پر وہ پچھلی دفعہ تھا۔ اور بیچ میں کئی ایسے وقفے بھی آئے جب جیو نیوز کو سرے سے غائب ہی کر دیا گیا۔ بلکہ آج کل بھی یہی صورتِ حال ہے۔ پچھلے ہفتہ عشرہ سے جیو ہماری کیبل سے حذف کیا جا چکا ہے۔ اپنے ارد گرد کسی بھی شخص سے پوچھئے کہ جیو کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے۔ اپنی سیاسی عصبیت سے قطع نظر سب آپ کو ایک ہی وجہ بتائیں گے۔ اب آپ ہی بتائیے کیا کوئی ذی ہوش اسے جیو یا نواز شریف کے خلاف سازش قرار دے سکتا ہے؟ سازش اس طرح ہوتی ہے؟

سیال شریف کے پیر کے صاحبزادہ صاحب فرماتے ہیں ہم پر بہت دباؤ ہے، سینئر صحافی طلعت حسین کہتے ہیں اس دور میں میڈیا بد ترین سنسر شپ سے دو چار ہے، سینٹ کے الیکشن میں بھی ’نا معلوم‘ ٹیلے فون کالز آتی جاتی رہیں، حلقہ این اے 120 کے الیکشن میں تو ’نا معلوم‘ افراد نے مسلم لیگ نواز کے کئی متحرک کارکنوں کو انتخاب کے روز اغوا کر لیا تھا، ایسے اور بھی درجنوں واقعات ہیں، کس کس کاذکر کیا جائے، اور کیوں کیا جائے؟ کیا ہمیں کسی ابر آلود دن میں یہ ثابت کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے کہ آج بھی سورج مشرق سے نکلا ہے؟

پاکستان کی سیاسی تاریخ درجنوں حادثات سے لدی ہوئی ہے اور یہ ایک حقیقت ہے کہ ان میں سے کسی کے پیچھے کوئی سازش کارفرما نہیں رہی۔ جو ہوتارہا ڈنکے کی چوٹ پر ہوتا رہا۔ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کوئی سازش نہیں تھی، نواز شریف کو جو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی وہ بھی کوئی سازش نہیں تھی اور کل اگر نواز شریف کو پھر پسِ دیوارِ زنداں دھکیل دیا گیا تو وہ بھی کوئی سازش نہیں ہو گی۔
’نا دیدہ‘ ہاتھ نظر آ رہے ہیں، ’نا معلوم افراد‘ در اصل معلوم افراد ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).