سرخ جوڑے سے سرخروئی تک ….


\"farhanaکسان کو ہل چلا کر زمین میں شگاف کرنا تھا، تا کہ بیج بو سکے….

وہ بیج جو اس کے مستقبل کی ضمانت ہے….

کتنے ہی لوگ اس کے منتظر تھے ….

اسے بھیجتے ہوئے بتادیا گیا تھا نروئی زمین ہے۔ قوت زیادہ لگانا ہوگی ….

اسے اپنے زور بازو پہ یقین تھا سو خوشی خوشی مشقت میں جت گیا….

 مگر یہ کیا کہ ہر بار کی کوشش ناکام ہورہی تھی….

کبھی پھل کی انی ٹوٹ جاتی تو کبھی اسکی ہمت جواب دے جاتی….

 فخرو انسباط سے جگمگاتا چہرہ بجھ چکا تھا….

زمیں کی حیرت زدہ آنکھیں شکوہ کناں تھیں کہ ….

تو کیسا گھبرو کسان ہے تجھ سے ایک کھیتی نہ لگائی گئی….

ذلت کے احساس سے پیشانی عرق آلود ہونے لگی….

\"Honorkilling\"دور کسی پکھیرو نے چہچہا کر مقررہ مہلت کے خاتمے کا اعلان کیا….

. اس نے اہک بار پھر کوشش کی مگر ….

بے بسی سے اس کے اعصاب چٹخنے لگے….

رگ رگ میں دوڑتے رسوائی کے خوف نے پھنکارتے اژدھے کی صورت اختیار کر لی ….

اور نس نس سے اگلتے زہر نے زمین کو ہمیشہ کے لئے بنجر کردیا ….

واپسی کے قدم توجیح کے لئے الفاظ کا چناؤ کر چکے تھے. ….

شوہر نے اٹک اٹک کے اقبالی بیان دیا ….

خون نہیں نکلا، لڑکی بدکردار تھی اسی لئے مار دیا. ….


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
8 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments