’عین ممکن ہے ریٹائرڈ روسی ایجنٹ کو روس نے زہر دیا ہو‘


تھریسا

برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے پارلیمان کو بتایا ہے کہ ’عین ممکن‘ ہے کہ انگلینڈ میں سابق روسی ایجنٹ اور ان کی بیٹی کو روس میں تیار کردہ فوجی گریڈ کے اعصاب کو متاثر کرنے والی کیمیائی ایجنٹ دیا گیا ہو۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ’عین ممکن‘ ہے کہ سیلسبری کے علاقے میں چار مارچ کو روس کے سابق ایجنٹ سرجی اور ان کی بیٹی یولیا کو اعصاب کو متاثر کرنے والی کیمیائی ایجنٹ دینے کا ذمہ دار روس ہے۔

’روسی جاسوس کی بیٹی کو زہر نہیں دینا چاہیے تھا‘

برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ لندن میں تعینات روسی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا تاکہ وہ وضاحت دیں کہ آیا ہے روس کا براہ راست اقدام تھا یا پھر فوجی گریڈ کا یہ ایجنٹ کسی کے ہاتھ لگ گیا تھا۔

وزیر اعظم نے پارلیمان کو مزید بتایا کہ روسی ایجنٹ اور ان کی بیٹی کو زہر میں استعمال ہونے والے کیمیا کا تعلق اعصاب پر حملہ کرنے والے ایجنٹ سے ہے جس کو ’نوویچوک‘ کہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بورس جانسن نے روسی سفیر سے کہا کہ وہ فوری طور پر نوویچوک پروگرام کے حوالے سے مکمل معلومات فراہم کریں۔

برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ مزید اقدام لینے سے قبل روسی سفیر کے جواب کا انتظار کریں گی۔ ’اگر قابل اعتبار جواب نہیں ملا تو برطانوی حکومت اس بات کو مانے گی کہ یہ طاقت کا غیر قانونی عمل روسی ریاست نے برطانیہ کے خلاف کیا ہے۔‘

63 سالہ ریٹائرڈ ملٹری انٹیلیجنس آفیسر سرجی اور ان کی 33 سالہ بیٹی کو سیلسبری کے سٹی سینٹر میں ایک بینچ پر نڈھال حالت میں پایا گیا۔ دونوں کی حالت نازک ہے۔

ان دونوں کی دیکھ بھال کرنے والے سارجنٹ نک بیلی بھی بیمار ہو گئے ہیں اور ہسپتال میں داخل ہیں۔

روس

EPA/ Yulia Skripal/Facebook

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32505 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp