پاکستانی تجارتی قافلہ خوست میں ناٹو چیک پوسٹ پر روک لیا گیا



کئی سال کی بندش کے بعد شمالی وزیرستان سے غلام خان کا تجارتی راستہ کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ نو مارچ کو پہلا تجارتی قافلہ پاکستان سے روانہ ہوا۔ دس بڑے ٹرالوں پر سیمنٹ لے کر پاکستانی تجارتی قافلہ افغانستان میں داخل ہوا۔ افغان کسٹم حکام نے اس قافلے کو دو دن تک روکے رکھا۔ دو دن کے بعد گیارہ مارچ کو یہ قافلہ کسٹم کلئرنس کے بعد دوبارہ روانہ ہوا۔

اپنی روانگی کے بعد صرف چھ کلومیٹر کے فاصلے پر اسے ناٹو چیک پوسٹ پر روک لیا گیا۔ تین دن سے پاکستان سے جانے والے  افراد اب ناٹو چیک پوسٹ پر آگے جانے کے انتظار میں کھڑے ہیں۔ شمالی وزیرستان کے پولیٹکل ایجنٹ کامران آفریدی نے نمائندہ ہم سب سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ افغان حکام سے رابطہ کر کے مسلہ حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).