کلین شیو کرواؤ گے تو بیٹی دیں گے؛ پریشان دولہا کی مشکل کا حل کیسے نکلا؟


 شادی کے موقع پر کئی طرح کے اختلافات کا امکان موجود رہتا ہے لیکن بھارتی ریاست اترپردیش کے ایک گاﺅں میں اترنے والی بارات کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ دولہے کی داڑھی بھی کسی بڑے جھگڑے کا سبب بن سکتی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کھانڈوا ڈسٹرکٹ کے گاﺅں جوناپانی سے تعلق رکھنے والا نوجوان منگل چوہان 12 مارچ کے روز بارات لے کر دلہن روپالی کے گاﺅں انجاتی پہنچا تھا۔ بارات ابھی دلہن کے گھر سے کچھ فاصلے پر ہی تھی کہ دلہن کے باپ رادھے شیام یادیو نے دولہے کی داڑھی پر اعتراض اٹھا دیا۔ اس کا کہنا تھا کہ دولہا کلین شیو کرے گا تو وہ اس کے ساتھ اپنی بیٹی رخصت کرے گا ورنہ بارات خالی ہاتھ جائے گی۔

یہ بات سن کر باراتی بہت پریشان ہوئے کیونکہ دولہا کسی صورت کلین شیو کرنے پر تیار نہیں تھا۔ یہ جھگڑا اس قدر طول کھینچ گیا کہ 12 گھنٹے تک بارات گاﺅں میں بیٹھی رہی اور اس دوران فریقین کے درمیاں سخت سست جملوں کا تبادلہ بھی جاری رہا۔ قریب تھا کہ یہ معاملہ باقاعدہ لڑائی کی صورت اختیار کر جاتا کہ کسی نے مقامی پولیس کو اطلاع کر دی۔

خوش قسمتی سے کانسٹیبل دھرمیندرا مانڈلوئی اپنی ٹیم کے ساتھ بروقت موقع پر پہنچ گیا اور دونوں خاندانوں کے درمیان صلح کی کوششیں شروع کر دیں۔ جب پولیس مسئلہ حل کروانے آ جائے تو کون سا مسئلہ ہے جو حل نہیں ہو سکتا؟ بس ان دونوں خاندانوں کے لئے بھی کانسٹیبل دھرمیندرا نے درمیانی راستہ تجویز کر دیا کہ کلین شیوکی بجائے دولہا صرف داڑھی شیو کر دے اور مونچھیں جوں کی توں رہنے دے۔ دونوں خاندانوں نے اس بات پر اتفاق کر لیا اور یوں بالآخر وہ خوشی کی گھڑی آ ہی گئی کہ جب دولہا منگل چوہان اپنی دلہن روپالی کو لے کر اپنے گاﺅں جونا پانی روانہ ہو گیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).