واشنگٹن کا برفانی موسم بہار


آج نوروز ہے، یعنی موسم بہار کا یوم آغاز۔ یہی واشنگٹن میں چیری بلاسم فیسٹول کا بھی پہلا دن ہوتا ہے۔ لیکن سردی جانے کو تیار نہیں۔ منہ ادھر کو پھیرتی ہے اور پھر محبت جتانے آجاتی ہے۔
واشنگٹن میں بارش ہورہی ہے۔ گھنٹے بھر بعد برف پڑنے کا امکان ہے۔ چوبیس گھنٹے برف باری کی پیش گوئی ہے۔ ہمیں کیا فکر؟ ہماری چھت پر پہلے ہی بہت برف پڑی ہے۔

گھر سے نکلتے ہوئے لنچ بکس بھول جائیں، بٹوہ بھول جائیں، موبائل فون بھول جائیں لیکن چھتری مت بھولیں۔ سردی میں بھیگ گئے تو بیمار پڑ جائیں گے۔ مبشر صاحب! کیا آپ امریکا بیمار پڑنے آئے ہیں؟

بیٹا، بیٹی اور میں، تینوں اپنے بیگ میں چھتری رکھتے ہیں۔ بارش نے آج منہ اندھیرے ہی گھر کے دروازے پر استقبال کیا۔ چھتری کھول کر بس اسٹاپ تک گشت کرنا پڑا۔ بارش ہوتی ہے تو درجہ حرارت بہتر ہوتا ہے۔ بارش نہیں ہوتی تو گر جاتا ہے۔ سورج میاں خود ٹھٹھرتے پھرتے ہیں، ہمیں کیا بچائیں۔

کینیڈا کے دوست مذاق اڑاتے ہیں۔ او بھائی، ہم کراچی سے آئے ہیں جہاں گرمیوں میں درجہ حرارت اڑتیس ڈگری تک پہنچ جاتا ہے اور سردیوں میں اڑتیس ڈگری تک گر جاتا ہے۔ منفی بیس میں ٹی شرٹ پہن کر گھومنے کی کہانیاں سنانے والے ذرا کراچی تو آئیں خوشبو لگا کے!

واشنگٹن میں جتنی بھی بارش ہوجائے، کاروبار زندگی معطل نہیں ہوتا۔ البتہ برف باری زیادہ ہوجائے تو اسکولوں کی چھٹی کردی جاتی ہے۔ زیر زمین ٹرین کو موسم کی خبر نہیں ہوتی۔ سڑکوں پر گاڑیاں رواں دواں رہتی ہیں۔ سڑک کی ڈھال پانی کو جمع نہیں ہونے دیتی۔ فٹ پاتھ کے نیچے پانی کی گزر گاہ ہوتی ہے۔

یہاں کاروباری مراکز اور غیر سرکاری دفاتر کی عمارتوں میں خاص طور پر راہداری رکھی جاتی ہے کہ لوگ ایک طرف سے داخل ہوں اور دوسری طرف سے نکل جائیں۔ یہ لوگوں کو ٹھنڈ، بارش اور برفباری سے بچانے کی شعوری کوشش ہے۔ ٹرین اسٹیشن سے میرا دفتر تین بلاک دور ہے۔ میں ایک سے دوسری، اس سے تیسری عمارت ہوتا ہوا اپنے دفتر پہنچ جاتا ہوں۔

گھر اور دفتر میں ہیٹنگ کا بندوبست ہے، باہر کا اندازہ نہیں ہوتا۔ نکلتے ہوئے ویدر ڈوٹ کوم دیکھ لیتے ہیں۔ بس انداز ہی ہوتا ہے، درست کیفیت سڑک پر جاکر پتا چلتی ہے۔ ہوا نہ چل رہی ہو تو منفی پانچ بھی برداشت ہے۔ ہوا چل رہی ہو تو پانچ ڈگری پر بھی حال خراب ہے۔ تب شیکپیئر یاد آتا ہے۔

Blow blow thou winter wind
Thou art not so unkind
As man’s ingratitude
Thy tooth is not so keen
Because thou art not seen
Although thy breath be rude.
Heigh-ho! sing, heigh-ho! unto the green holly
Most friendship is feigning, most loving mere folly

اور اس کے بعد ابن انشا۔
چل اے ہوائے زمستاں چل اور زور سے چل
تو سرد مہری احباب سے زیادہ نہیں

ابھی کل وفاقی وزیر خرم دستگیر خان سے فون پر بات ہوئی۔ پوچھ رہے تھے کہ آپ کہاں امریکا نکل گئے؟ میں نے کہا، جب آپ آنے کا ارادہ ہو تو بتائیے گا، ملاقات کریں گے۔ انھوں نے کہا، فی الحال کوئی امکان نہیں کیونکہ واشنگٹن کا رویہ سرد ہے۔ میں نے کہا، جی ہاں، ہم پاکستانیوں کے لیے واشنگٹن واقعی حد درجہ سرد ہے۔

مبشر علی زیدی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

مبشر علی زیدی

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریر میں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

mubashar-zaidi has 194 posts and counting.See all posts by mubashar-zaidi