کرنل صاحب کو آپ کا اکاؤنٹ نمبر نہیں چاہیے


آپ سکون سے تصور جاناں کیے ہوئے بیٹھے ہیں کہ آپ کے فون کی گھنٹی بجتی ہے۔ فون اٹھانے پر دوسری طرف سے ایک بارعب آواز سنائی دیتی ہے ”میں آرمی سے کرنل فلاں بول رہا ہوں۔ مردم شماری میں آپ کا ڈیٹا موصول ہوا ہے جو نہایت ہی مشکوک ہے۔ مزید تصدیق کے لئے ہمیں آپ کا بینک اکاؤنٹ نمبر، تاریخ پیدائش اور والدہ کا نام چاہیے“۔

آپ غور سے دیکھتے ہیں تو یہ کال ایک عام سے موبائل فون سے آ رہی ہوتی ہے۔ آپ اگر ہمارے جیسے سادہ دل ہیں تو کرنل صاحب کا نام اور اپنے مشکوک ہونے کا سنتے ہی سب تفصیلات دے دیتے ہیں۔ لیکن اگر آپ ہسپتال میں موجود صائمہ کو بیس روپے کا بیلنس پانچ دس مرتبہ دینے کے بعد اس کا اعتبار کھو چکے ہیں کیونکہ وہ حسب وعدہ بیلنس واپس نہیں کرتی تو آپ کہتے ہیں کہ ”مجھے علم نہیں کہ آپ کون ہیں، میرا بینک کہے گا تو میں یہ تفصیلات دوں گا“۔

پہلے آپ کو کچھ ڈرایا دھمکایا جاتا ہے۔ اس کے بعد آپ کو ایک نئے نمبر سے کال آتی ہے۔ آپ دیکھتے ہیں کہ یہ واقعی آپ کے بینک کے کال سینٹر کا نمبر ہے جو 111 یا 0800 سے شروع ہو رہا ہے اور کال سینٹر والا تصدیق کرتا ہے کہ ہاں جی مشکوک اکاونٹس کی تحقیقات ہو رہی ہیں، اور آپ پاک فوج سے مکمل تعاون کریں۔ اس کے بعد دوبارہ کرنل صاحب کا فون آتا ہے۔ آپ پھر بھی ہچر مچر کریں کہ مجھے اپنے آفیشل لینڈ لائن نمبر سے کال کریں، تو اس کے بعد آپ کو پی ٹی سی ایل نمبر سے فون آتا ہے مگر کرنل صاحب فرماتے ہیں کہ ”یہ نمبر محفوظ نہیں ہے اور اس پر بات نہیں ہو سکتی ہے۔ میں آپ کو اپنے موبائل سے کال کرتا ہوں“۔ اس کے بعد اسی موبائل فون نمبر سے کال آتی ہے جس سے پہلے آئی تھی۔

تو صاحبو، معاملہ یہ ہے کہ پاک فوج کے کرنل صاحبان یا دیگر افسران اتنے زیادہ فارغ نہیں ہیں کہ مردم شماری میں شمار ہونے والے 22 کروڑ افراد کو ذاتی طور پر فون کرتے پھریں۔ بلکہ کرنل کیا حوالدار صاحبان بھی اتنے زیادہ فارغ نہیں ہیں۔ اگر فون کرنا بھی ہو گا تو یہ کام نائک بوٹا کے سپرد کیا جائے گا، کرنل صاحب خود یہ تکلیف نہیں کریں گے۔

یہ بنیادی طور پر فراڈیوں کا ایک ایسا نیٹ ورک ہے جو آپ کی شناخت چرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ آپ کے اکاؤنٹ نمبر، شناختی کارڈ نمبر، تاریخ پیدائش، والدہ کا نام اور ایسی دیگر تفصیلات آپ سے لیں گے، پھر اسے آپ کے بینک یا کریڈٹ کارڈ کمپنی وغیرہ سے آپ کی رقم چرانے کے لئے استعمال کریں گے۔ یہ آپ کے نام سے بینک کو فون کریں گے، بینک کا کال سینٹر ان فراڈیوں سے آپ کی یہ بنیادی معلومات طلب کرے گا تاکہ آپ کی شناخت کی تصدیق کی جا سکے۔ اب ان فراڈیوں کو آپ یہ تمام تفصیلات راضی خوشی خود ہی فراہم کر چکے ہیں، کال سینٹر کو یہ معلومات دے کر فراڈیے آپ کی شناخت اپنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اس کے بعد آپ کی قسمت کہ آپ کتنا لٹتے ہیں۔

اگر ملکی سلامتی وغیرہ کا مسئلہ ہو تو خفیہ ادارے آپ سے فون کر کے نہیں پوچھیں گے کہ ”میاں کیا تم غیر ملکی جاسوس ہو؟ کس اکاؤنٹ میں دشمن ایجنسی تمہیں پیسے بھیجتی ہے؟ “، بلکہ یہ معلومات وہ آپ کے علم میں لائے بغیر ہی سٹیٹ بینک کے توسط سے آپ کے بینک سے خود ہی حاصل کر لیں گے۔ ان کے پاس آپ کا فون نمبر ہے تو آپ کا شناختی کارڈ نمبر اور پھر اس کے ذریعے آپ کا بینک اکاؤنٹ نمبر اور شجرہ نسب خود بخود ان تک پہنچ جائے گا، کرنل صاحب کو ذاتی طور پر مشقت کر کے آپ سے یہ معلومات اگلوانے میں آدھا پونا گھنٹہ صرف کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

کسی کے فون نمبر سے آئے ہوئے الٹے سیدھے ایس ایم ایس وغیرہ پر بھی بھروسہ مت کریں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کو پریشان کرنے کی خاطر نمبر بدل کر آپ کو میسیج بھیجا گیا ہو اور آپ پریشان ہوتے پھریں کہ آپ کے ساتھ یہ کیا ہو گیا ہے۔

ہیکنگ کے ایسے طریقے موجود ہیں جن کے ذریعے فون کرنے والا اپنے اصل فون نمبر کی بجائے کسی دوسرے کا فون نمبر دکھا سکتا ہے۔ بلکہ اب تو ولایت میں ایسی کمپنیاں بھی موجود ہیں جو یہ سروس فراہم کرتی ہیں کہ آپ کسی کو فون کریں اور اس کی سکرین پر آپ کا فراہم کردہ نمبر جگمگائے۔ اس لئے کوئی مشکوک کال آئے تو اس پر اعتبار کر کے اپنا دل مت دہلائیں اور یہ یاد رکھیں کہ کرنل صاحب اتنے فارغ نہیں ہیں کہ 22 کروڑ پاکستانیوں کو ذاتی طور پر فون کر کے ان کی ذاتی تفصیلات جمع کرتے پھریں۔ اس لئے کرنل صاحب کا ایسا فون آتے ہی ڈھیر ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور اپنی معلومات دینے سے احتراز کریں۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar