پی ایس ایل فائنل کی تیاریاں اور سکیورٹی پلان


کراچی کے نیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے فائنل میچ کی تیاریاں آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔

یہ فائنل اتوار کو اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلا جا رہا ہے۔

نیشنل سٹیڈیم کا تعمیراتی کام اور تزئین و آرائش تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔

سٹیڈیم کی مرکزی عمارت جو پہلے سفید رنگ کی تھی اب زرد رنگ میں تبدیل کر دی گئی ہے۔ اس کے دونوں اطراف میں واقع حنیف محمد انکلوژر اور جاوید میانداد انکلوژر کے لیے نئے داخلی راستے تعمیر کیے گئے ہیں اور دو نئی لفٹ بھی لگائی گئی ہیں۔

سٹیڈیم کی مرکزی عمارت میں چیئرمین باکس کو پہلے استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن وزیراعلیٰ سندھ کے کہنے پر اب اسے استعمال میں لایا جائے گا حالانکہ ان باکسز کے اوپر واقع گیلریاں مخدوش قرار دی جاچ کی ہیں۔

فائنل کے سلسلے میں انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

تقریباً آٹھ ہزار پولیس اور رینجرز کے اہلکار فائنل کے موقع پر سٹیڈیم اور اس سے ملحقہ علاقوں میں مامور کیے گئے ہیں۔

ٹریفک پلان کے مطابق سٹیڈیم تک آنے کے لیے مخصوص جگہوں سے راستے بند کردیے جائیں گے جہاں سے شٹل سروس کے ذریعے صرف ان لوگوں کو سٹیڈیم آنے کی اجازت ہو گی جن کے پاس ٹکٹس اور قومی شناختی کارڈز ہوں گے۔

شائقین کو صرف موبائل فون سٹیڈیم میں لانے کی اجازت دی گئی ہے لیکن وہ کیمرہ، موبائل چارجر اور چارجنگ پاور بینک اپنے ساتھ نہیں رکھ سکیں گے۔

فائنل کی کوریج کے لیے ٹی وی چینلز کی ڈی ایس این جی گاڑیوں نے نیشنل سٹیڈیم کے باہر ڈیرے ڈال دیے ہیں۔

نیشنل سٹیڈیم کے پریس باکس میں محدود نشستوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی بڑی تعداد کے سبب پاکستان کرکٹ بورڈ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ نیشنل سٹیڈیم نو سال بعد کسی بڑے میچ کی میزبانی کر رہا ہے۔

یہاں آخری بین الاقوامی میچ فروری 2009 میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلا گیا ٹیسٹ میچ تھا جس کے اگلے ہی ٹیسٹ کے دوران سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گرد حملہ ہوا تھا۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32501 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp