چین: 60000 کے مجمعے میں چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزم گرفتار


چین

چین میں پولیس نے چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک مطلوبہ ملزم کو گرفتار کر لیا جو 60000 افراد کے ہمراہ ایک کنسرٹ میں شامل تھا۔

آؤ کے نام سے شناخت کیے جانے والا ملزم چین کے شہر نان چنگ میں معروف گلوکار جیکی چیونگ کا کنسرٹ دیکھنے گئے ہوئے تھے۔

پولیس نے کہا کہ 31 سالہ ملزم ‘معاشی جرائم’ میں ملوث تھا اور وہ گرفتار ہو جانے پر ‘حیران’ تھا۔

واضح رہے کہ چین بھر میں عوام کی نگرانی کرنے کے لیے 17 کروڑ سے زائد کیمروں پر مبنی نیٹ وسیع و عریض نیٹ ورک ہے۔

ملزم آؤ کو کیمروں نے ٹکٹ خریدنے والے بوتھ ہر شناخت کیا تھا اور جب وہ اپنی سیٹ پر بیٹھ گئے تو پولیس انھیں گرفتار کرنے پہنچ گئی۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے نان چنگ کے پولیس افسر لی نے بتایا کہ ‘ملزم کو جب ہم نے حراست میں لیا تو اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ گرفتار ہو جائے گا۔’

‘اس کو اندازہ نہیں تھا کہ 60000 کے مجمعے میں اسے شناخت کر لیا جائے گا، وہ بھی اتنی جلدی۔’

پولیس افسر لی نے چائنا ڈیلی اخبار کو بتایا کہ ٹکٹ بوتھ پر ایسے کئی کیمرے نصب ہیں جن میں انسانی چہرے کو شناخت کرنے کی ٹیکنالوجی ہے۔

چین

جیکی چیونگ ہانگ کانگ کے معروف ترین گلوکاروں میں سے ایک ہیں

تفصیلات کے مطابق ملزم آؤ 90 کلو میٹر کا سفر طے کر کے نان چنگ اپنی بیوی کے ہمراہ پہنچے تھے تاکہ وہ کنسرٹ میں شرکت کر سکیں۔

خبروں کی ویب سائٹ کان کان نے فوٹیج جاری کی ہے جس میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم پولیس سے بات کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ ‘اگر مجھے معلوم ہوتا تو میں کنسرٹ میں نہیں جاتا۔’

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے کہ چینی پولیس نے چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مطلوبہ افراد کو گرفتار کیا ہو۔

گذشتہ سال اگست میں پولیس نے شان ڈونگ صوبے میں 25 افراد کو اسی ٹیکنالوجی کی مدد سے حراست میں لیا تھا۔

چین دنیا بھر میں چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی میں سب سے آگے ہے اور اپنی شہریوں کو اکثر یاد کراتا ہے کہ حکام سے بچنا تقریباً نا ممکن ہے۔

ملک بھر میں اس وقت 17 کروڑ سے زائد کیمروں پر مبنی نگرانی کا نظام ہے اور حکومت کا ارادہ ہے کہ اگلے تین سال میں اس کی تعداد 40 کروڑ کیمروں تک پہنچا دی جائے۔

نگرانی کے اس نیٹ ورک میں کئی کیمرے مصنوعی ذہانت اور چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی سے مزین ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32295 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp