آپ کی وہ عادتیں جو لڑکیوں کو سخت ناپسند ہو سکتی ہیں


 بعض اوقات یوں بھی ہوتا ہے کہ کوئی لڑکی مسکراتی ہوئی کسی لڑکے کے ساتھ پہلی ملاقات کے لئے جاتی ہے لیکن پھر بیچارے لڑکے کی لاکھ کوشش کے باوجود دوسری ملاقات کے لئے آمادہ نہیں ہوتی۔ بدقسمت لڑکا سوچتا رہ جاتا ہے کہ آخر اس سے کیاغلطی ہوئی لیکن اسے کچھ سمجھ نہیں آتا۔ دراصل اکثر مرد ان باریک باتوں سے ناواقف ہوتے ہیں جو خواتین کو ان سے متنفر کر سکتی ہیں۔ ویب سائٹ femina.in کی ایک رپورٹ میں کچھ ایسی ہی اہم ترین باتوں سے مردوں کو خبردار کیا گیا ہے۔

مرد کے ناخن لمبے ہونا ایک ایسی ہی بات ہے جو کسی بھی خاتون کو اس سے دور بھگا سکتی ہے۔ خواتین خود تو لمبے ناخن رکھنا پسند کرتی ہیں لیکن مردوں کے لمبے ناخن انہیں زہر لگتے ہیں۔ خصوصاً اگر لمبے ناخن گندے بھی ہوں تو ایسے مرد سے دوبارہ ملنے کا وہ سوچ بھی نہیں سکتیں۔

پاﺅں سے آنے والی بدبو بھی ایک اور ایسی چیز ہے جو عورت کو کوسوں دور بھگانے کے لئے کافی ہوتی ہے۔ دراصل عورت ہو یا مرد، کوئی بھی پیروں کی بدبو کا سامنا نہیں کرنا چاہتا۔ چونکہ مرد عموماً زیادہ وقت کے لئے بند جوتے پہنے رکھتے ہیں لہٰذا انہیں اس ضمن میں خصوصی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کہ ان کی جرابیں صاف ہوں اور پاﺅں پسینے سے محفوظ رہیں تا کہ بدبو کا مسئلہ پیدا نا ہو۔
ایسے مردوں کی کمی نہیں جو یہ بتاتے تھکتے نہیں کہ وہ عورتوں میںکتنے مقبول ہیں۔ مردوں کے سامنے اس طرح کی شیخی بگھارنا انہیں ہیرو بنا سکتا ہے لیکن عورت ایسی باتیں سن کر ان کی حقیقت جان جاتی ہیں اور دوبارہ ملنے سے گریز ہی کرتی ہیں۔

اگر آپ کسی خاتون سے دیرپا تعلق چاہتے ہیں تو اس کی بات غور سے سنیں۔ کچھ مردوں کو عادت ہوتی ہے کہ خود ہی بولتے چلے جاتے ہیں۔ شاید وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی باتیں بہت دلچسپ اور دلفریب ہیں، لیکن اگر آپ خاتون کو سنیں گے نہیں تو وہ آپ سے کنارہ کرنا ہی بہتر سمجھے گی۔

آنکھ سے آنکھ ملا کر بات کریں ورنہ اس بات کی امید نا رکھیں کہ خاتون دوبارہ آپ سے ملنا چاہے گی۔ دراصل آنکھ سے آنکھ ملا کر بات کرنا اعتماد کی نشانی ہے اور آنکھیں چرانا جہاں کمزور شخصیت کی علامت ہے وہیں نیت کے فتور کا اشارہ بھی ہے۔ اگر آپ ہر جانب دیکھ رہے لیکن خاتون سے آنکھ ملانے سے گریز کرتے ہیں تو وہ آپ کو دھوکے باز بھی سمجھ سکتی ہے۔ ایسے مردوں کے لئے دوبارہ ملاقات کا امکان واقعی بہت کم ہوتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).