فاروق ستار کے چیف جسٹس اور آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے سوالات


ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ وفاداریاں تبدیل کرنے کا عمل بہت شدت کے ساتھ شروع کیاگیا ہے۔ 38،38سال سیاسی جدوجہد کرنیوالوں کی وفاداریاں تبدیل کرائی جارہی ہیں،اب اس طرح کام نہیں چلے گا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میں آئندہ ہفتے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے ملنا چاہتا ہوں، چیف جسٹس جب تک ملاقات نہیں کریں گے واپس نہیں آؤں گا، چیف جسٹس نے تحفظات دورنہ کئے تو انصاف دینے کا دعویٰ غلط ہے۔

فاروق ستار نے چیف جسٹس اور آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جواب دیں مڈل کلاس اورمہاجروں کا سیاست میں کردار نہیں ہے؟۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کیا میں ایک ایک ایم پی اے کو روکنے کےلئے واسطے دوں، آئین میں حقوق کی سیاست کی اجازت نہیں توسیاست نہیں کریں گے، یہ چھینا جھپٹی نہ کریں، ہمیں صاف صاف بتا دیں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ علاقوں پرقبضے کرنے کی سیاست ہو رہی ہے، شبیرقائم خانی کے پی ایس پی میں جاتے ہی سچ باہرآگیا، بہادرآباد والوں نے کامران ٹیسوری نہیں بلکہ شبیرقائم خانی کو وجہ تنازع قراردیا۔

ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میں کسی ادارے کی ساکھ کومتاثرنہیں کرنا چاہتا، میں جانتا ہوں یہ جی ایچ کیو اور افواج پاکستان کی پالیسی نہیں ہے۔

ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی کومخاطب کررہا ہوں، وزیراعظم کومخاطب نہیں کررہا کیونکہ انہیں اپنی مدت کی زیادہ فکرہے۔

ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ شفاف الیکشن اس صورت حال میں کیسے کرائیں گے، الیکشن کوابھی سے انجینئرڈ کیا جا رہا ہے، ہم سے آج توکل یہ انیس قائم خانی ، مصطفی کمال کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ آپس کے تنازع ہم خود حل کرلیں گے، وفاداریاں تبدیل کرکے کیا یہ کہا جا رہا ہے کہ ہماری سیاست ختم ہوگئی، ہمیں مرکزی دھارے میں رہنے دیں۔

بشکریہ؛ ڈیلی پاکستان


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).