آئی پی ایل: میچوں پر شرطیں لگانے والے تین افراد گرفتار


انڈیا میں پولیس نے انڈین پریمیئر لیگ کے میچوں پر مبینہ طور پر غیر قانونی شرطیں لگانے والے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق یہ تینوں افراد دارالحکومت نئی دہلی میں واقع ایک گھر سے آن لائن بیٹنگ سنڈیکیٹ چلا رہے تھے۔

واضح رہے کہ انڈیا میں ہر طرح کا جوا غیر قانونی ہے۔

انڈین پولیس کے ایک سینئیر اہلکار یودبھیر سنگھ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ’ہم نے سنیچر کو ممبئی انڈینز اور دہلی ڈیئر ڈیویلز کے درمیان کھیلے جانے والے میچ کے دوران شرط لگانے والے تین افراد کو گرفتار کیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا ’گرفتار کیے جانے والے افراد اس بات پر اصرار کر رہے تھے کہ وہ پہلی بار یہ کام کر رہے ہیں لیکن ہمیں معلوم ہے کہ وہ لوگ سات اپریل سے ایسا کر رہے تھے۔‘

یہ بھی پڑھیے

آئی پی ایل کے میچ کے دوران سٹیڈیم کے اندر مظاہرہ

وراٹ کوہلی آئی پی ایل کے مہنگے ترین کھلاڑی

آئی پی ایل کے نشریاتی حقوق ڈھائی ارب ڈالر میں فروخت

سٹوکس آئی پی ایل کے سب سے مہنگے غیرملکی کھلاڑی

یودبھیر سنگھ نے بتایا کہ ان افراد کے قبضے سے 11 موبائل فونز، ایک لیپ ٹاپ، ایک ٹیلیویژن اور ڈیجیٹل چینل رسیور برآمد ہوا۔

انڈین میڈیا کی اطلاعات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے جنوبی شہر حیدر آباد اور مشرقی ریاست مغربی بنگال میں آئل پی ایل کے 11 ویں سیزن کے پہلے دو ہفتوں کے دوران دیگر بیٹنگ سنڈیکیٹز کا بھی خاتمہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ آئی پی ایل کا آغاز سنہ 2008 میں ہوا تھا اور اس کے بعد سے اس کا شمار دنیا کے چند اہم کرکٹ ٹورنامنٹ میں ہوتا ہے۔

سنہ 2013 میں آئی پی ایل ٹورنامنٹ کے درمیان سپاٹ فکسنگ کا الزام لگا تھا جس کے بعد انڈین کرکٹ بورڈ نے ایک انکوائری کے بعد بعض دیگر کھلاڑیوں کے ہمراہ شری سانتھ پر تاحیات کھیلنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

شری سانتھ پر اپنی ٹیم راجستھان رائلز کے دو ساتھیوں اجیت چنڈیلا اور انکت چوان سمیت سنہ 2013 کے آئی پی ایل ٹورنامنٹ میں سپاٹ فکسنگ کا الزام لگا تھا۔ دہلی پولیس نے انھیں اپنی تفتیش میں بے قصور قرار دیا تھا۔

کیرالہ ہائی کورٹ نے سنہ 2015 میں انھیں الزامات سے بری کر دیا تھا اور بورڈ کے ذریعے ان پر لگائی گئی تاحیات پابندی ہٹا لی تھی لیکن بورڈ اپنے فیصلے پر قائم رہا اور اس نے عدالت عالیہ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32289 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp