سات سالہ بچی کے ریپ اور قتل پر احتجاج، ایک شخص ہلاک


پولیس

احتجاج میں پولیس پر پتھراؤ بھی ہوا

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں سات سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے خلاف مشتعل شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، جس دوران پتھراؤ اور فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔

منگھو پیر کی رہائشی سات سالہ رابعہ مگسی کی گزشتہ روز کچرے سے لاش ملی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا دبا کر ہلاک کیا گیا۔

لواحقین اور علاقے کے لوگوں نے منگل کی دوپہر کو میت سمیت احتجاجی مظاہرے کیا جس دوران پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا، جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سمیت نصف درجن کے قریب اہلکار زخمی ہو گئے۔

پولیس نے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ بھی کی جس میں کم از کم تین افراد زخمی ہو گئے، جس میں الیاس نامی شخص زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہو گیا۔

پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی جس کے بعد رابعہ کی پولیس اور رینجرز کی موجودگی میں تدفین کی گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ رابعہ کے والد نے تین افراد کو بطور ملزم نامزد کیا تھا، جن میں سے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ تیسرے کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

رابعہ کے دادا عبدالقادر مگسی کا کہنا ہے کہ ان کی بچی اتوار کی دوپہر کو لاپتہ ہوگئی تھی جس کے بعد وہ اس کو تلاش کرتے رہے اور پیر کو منگھو پیر سے اس کی لاش ملی۔

یہ بھی پڑھیے

قصور ریپ کیسز: عائشہ سے زینب تک

’بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے شواہد نہیں ملے‘

کوئٹہ: ’جنسی زیادتی‘ کے بعد 12 سالہ لڑکی کا قتل

یاد رہے کہ بچی کے قتل کے لیے کیے جانے والے احتجاج کی قیادت تحریک انصاف کے مقامی رہنما کر رہے تھے، تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ان کے کارکن زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب ڈی آئی جی عامر فاروقی کا کہنا ہے کہ دو ملزم گرفتار ہیں اور ان کے اور بچی کے ڈی این اے کے نمونے لیے گئے ہیں۔ مزید جو بھی ملوث ہوگا اس کو گرفتار کیا جائیگا۔

انھوں نے کہا ہنگامہ آرائی میں جو بھی ملوث ہیں ان سے گذارش ہے کہ یہ ایک انسانی معاملہ اس میں ایک بچی کے ساتھ ریپ ہوا ہے اور پولیس بھی اس غم میں شریک ہے۔ اس صورتحال کو جو بھی اپنے مقصد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں وہ ایسا نہ کریں بلکہ ملزمان تک رسائی میں مدد دیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32299 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp