قیام پاکستان المیہ تھا یا معجزہ؟


ممتاز علی بخاری

\"mumtaz\"ابوالکلام آزاد کے حوالے سے مضامین کا جو سلسلہ جاری ہے۔ یہ مکالمہ اگر صحت مند تنقید پر مشتمل رہے تو کیا کہنے۔ میرے خیال میں قارئین کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں کہ مکالمے کو ذاتیات اور انانیت پرحملہ بنا دیا جائے۔ سید عابد علی بخاری صاحب کے آزاد کے بارے میں لکھے مضامین کے جواب میں جناب شکیل چوہدری صاحب نے بہت سے سوالات اٹھائے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ جو ان کے تکلم کے مخاطب ہیں وہ ضرور اس پر لکھیں گے اور یہ خوشگوار مکالمہ آگے بڑھے گا۔ چند ایک سوالات پر میں اپنی رائے کا اظہار مناسب سمجھتا ہوں۔ اس مکالمے کے ضمن میں لکھنے والوں کی خدمت میں چند سوالات اور قارئین کی توجہ کے لیے چند وضاحتیں پیش ِخدمت ہیں۔
انھوں نے پوچھا ہے کہ اگر میثاق لکھنو قائد اعظم محمد علی جناح کا عظیم ترین کارنامہ ہے تو علامہ محمد اقبال نے خطبہ الٰہ آباد میں اسے ایک گڑھے سے کیوں تشبیہ دی؟ جناب کی خدمت میں عرض ہے کہ تاریخ برصغیر میں دو ایسے واقعات ہیں اگر وہ وقوع پذیر نہ ہوتے تو شاید نہ پاکستان آزاد ہوتا اور نہ ہم کانگریسی ذہنیت کو اتنے جلدی سمجھ پاتے۔ ان میں سے پہلا واقعہ میثاق لکھنو ہے۔ اگر یہ معاہدہ نہ ہوتا تو آپ جیسے کئی لوگ آج اعتراض اٹھا رہے ہوتے کہ ہندو مسلم اتحاد کی کوئی کوشش کی ہی نہیں گئی اگر ایسی کوئی کوشش کی جاتی تو شاید ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان خلیج ختم ہو جاتی۔ یہ دونوں قومیں ایک ساتھ امن و سکون سے رہ رہی ہوتیں۔ یہ خلیج کیوں پڑی اور اس میں ہندوﺅں کا کیا کردار تھا اس پر شکیل چوہدری صاحب اپنے موقف کی وضاحت کر دیں؟
جہاں تک علامہ اقبال کے اس معاہدے پر اعتراض کی بات ہے تو وہ تاریخ نے ثابت کر دیا ہے کہ ہندو مسلم اتحاد کی وہ کوشش بے سود ثابت ہوئی اور اس اتحاد کا خاتمہ کرنے میں کانگرنس کا عمل دخل زیادہ تھا۔ دوسرا واقعہ کانگرسی وزارتوں کا قیام ہے۔ اِن وزارتوں کے دوران مسلمانوں پر جو ظلم و ستم ہوا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ ان کی مذہبی، ثقافتی اور تہذیبی روایات کو مٹانے کی جو بھرپور کوششیں کی گئیں وہ بھی کوئی مخفی دستاویز نہیں۔ صرف کانگریسی وزارتیں پاکستان بننے کی وجہ نہیں تھیں ان کے ساتھ ساتھ اور بھی کئی وجوہات تھی جو پاکستان کے بننے کا باعث بنیں۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ کانگرسی وزارتوں نے تحریک آزادی کے سفر کو مہمیز دی۔
\"molan3\" محترم شکیل چوہدری صاحب نے قائد اعظم کے کچھ بیانات بھی اس ضمن میں قارئیں کی نذر کیے ہیں جن میں قائد اعظم کا کہنا ہے کہ\” پاکستان تب ہی معرض وجود میں آ گیا تھا جب برصغیر میں پہلا ہندو مسلمان ہوا تھا۔ پاکستان تو ہمیشہ سے قائم تھا۔ \” بنیادی طور پر ان دونوں جملوں میں پاکستان ایک تمثیل، ایک استعارے کے طور پر استعمال ہو رہا ہے اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ وہ پاکستان موجودہ پاکستان تھا بلکہ پاکستان سے مراد ایک ایسا خطہ جہاں مسلمان آزادی سے اپنی زندگی اپنے رب کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق بسر کر سکیں۔ یہاں پاکستان کا لفظ ایک نظریے کے طور پر استعمال ہوا ہے۔ مجھے حیرت ہوتی ہے کہ اتنے وسیع مطالعے اور علم والے لوگ الفاظ کو ان کے سیاق و سباق میں سمجھنے سے قاصر دکھائی دے رہے ہیں؟
قیامِ پاکستان کے ضمن میں ان کا ایک سوال تھا کہ\” اگر اتنا ہی ضروری تھا تو محمد علی جناح نے کیبنٹ مشن پلان کیوں منظور کیا؟\” میرا شکیل صاحب سے یہ سوال ہے کہ ان کے ممدوح مولانا آزاد کے مطابق 1929 میں کانگرس نے آزادی ہند کی قرارداد کیوں منظور کی تھی اور اس قرارداد کی منظوری کے باوجود وہ 1935 اور 1946 کی حکومتوں میں کیوں شامل ہوئے؟ میرے نزدیک اس کی وجہ صرف اورصرف یہ تھی کہ قائد اعظم گولی، ڈنڈا جیسی پُر تشدد سیاست کے مخالف تھے اور وہ چاہتے تھے کہ آزادی کی یہ جنگ میز پر لڑی جائے، ایوان میں قانونی طریقے سے اس کے لیے آواز بلند کی جائے۔ اس سلسلے میں قائد اعظم ستیاگرہ، بھوک ہڑتال، عدم تعاون اور سول نافرمانی جیسے قانون شکن طریقوں کو سخت ناپسند کرتے تھے۔ وہ ہمیشہ دلیل کے ذریعے دوسروں کو قائل کرنے کے قائل رہے۔ اسی لیے قرارداد ِ پاکستان کی منظوری کے بعد بھی وہ سیاسی جدوجہد پر امن طریقے سے کرتے رہے جو قیام ِ پاکستان پر منتج ہوئی۔ میری نظر میں پاکستان دلیل کی قوت سے معرض وجود میں آیا۔ آپ قیام پاکستان کو المیہ قرار دیتے ہیں یا معجزہ؟
آزاد اپنی کتاب \” آزادی ہند\” میں انیسویں صدی کے آغاز میں مسلمانوں کو انگریزوں کا وفادار اور ان کا ہمنوا بنا کر پیش کر رہے ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس تھی۔ اس وقت ہندو انگریزوں کے ہم نوا تھے۔ ملازمتوں میں بھی مسلمان نہیں بلکہ ہندوؤں کا غلبہ تھا۔ مولانا جب بنگال کا ذکر کرتے ہیں تو اپنی انہی باتوں کی مخالفت میں دلائل دیتے کیوں نظر آتے ہیں؟
مسلمانوں کا جو استحصال ہندوﺅں کے ہاتھوں ہو رہا تھا جس کا ذکر وہ بنگال کے ضمن میں کر رہے تھے وہ تو پورے ہندوستان میں یہی حال تھا۔ وہ کہہ رہے ہیں\”1910-12 کے اس دور میں مسلم سیاست دان جو علی گڑھ سے تعلق رکھتے تھے وہ مسلمانوں کو تاج برطانیہ کا وفادار اور تحریک آزادی سے لا تعلق رکھنا چاہتے تھے۔ \”ان کی بات یہاں تک تو درست ہے کہ علی گڑھ سے تعلق رکھنے والے مسلمان لیڈر مسلمانوں کو تاج برطانیہ سے وفاداری کا درس دے رہے تھے لیکن اس دور میں تو تحریک آزادی کا دور دور تک نام و نشان تک نہ تھا ۔ مولانا آزاد خود جس پارٹی میں طویل عرصہ تک رہے ہیں وہ بھی ایک انگریز نے برطانیہ کے اقتدار کی طوالت کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بنائی تھی۔ یہ سب واقعات مولانا آزاد کی ہندوؤں کے مفادات سے گہری وابستگی کے مظہر نہیں ہیں؟
قائد اعظم محمد علی جناح نے زندگی بھر مسلمانوں کے مفادات کی حفاظت کی ہے۔ ہر پلیٹ فارم، ہر جگہ اور ہر فورم پر مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرتے رہے۔ ان کے مقابلے میں آزاد کی روش نے انہیں مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے سے روکے رکھا اور متحدہ قومیت کے نام پر وہ زندگی بھر ہندوؤں بالخصوص نہرو، گاندھی اور پٹیل کے ترجمان کا کردار ادا کرتے رہے۔ ایسے منظر نامے میں قائد اعظم کا آزاد سے تقابل کسی صورت میں بھی درست معلوم نہیں ہوتا۔
شکیل صاحب کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں جناح صاحب نے تقسیم ہند کا مطالبہ زیادہ سے زیادہ رعایتیں لینے کے لیے کیا تھا تو جناب! معذرت چاہتا ہوں یہ طریقہ جناح صاحب کا نہیں بلکہ آزاد کا تھا۔ میری یہ بات مولانا پر بے بنیاد الزام نہیں بلکہ اظہر من الشمس ہے۔ جس کا ذکر انہوں نے اپنی کتاب آزادی ہند میں بھی کیا ہے۔ تحریک خلافت کے معاملے پر بھی مولانا کی دورنگی پالیسی سامنے ہے۔ ایک طرف انہوں نے وائسرائے کو پیش کی جانے والی عرضداشت پر دستخط کر دئیے دوسری طرف اس بنیاد پر اس وفد میں شامل نہ ہوئے کہ اب معاملہ بہت بگڑ چکا ہے اور ان چیزوں سے اس کی اصلاح ممکن نہیں۔ اگر معاملہ عرضداشت سے حل ہونے سے بڑھ چکا تھا تو اس سعی لاحاصل میں انہوں نے دستخط کیوں کیے اور اگر دستخط کیے تھے تو تھوڑی زحمت کر کے وفد میں شامل بھی ہو جاتے اور اگر شامل نہیں ہو سکے تھے تو اس کی مخالفت میں بیان ہی نہ دیتے۔ اس تضاد فکری کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟کیا آپ کے آئندہ کالم میں میرے ان سوالات کا کوئی علمی جواب مل پائے گا یا اسے بھی پھبتی اور ناشائستہ حملہ قرار دے کر مذاق میں اڑا دیا جائے گا؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
6 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments