گجرات میں تین لڑکیوں پر تیزاب سے حملہ، ایک ملزم گرفتار


پنجاب

صوبہ پنجاب کے شہر گجرات میں یونیورسٹی آف گجرات میں پڑھنے والی تین لڑکیوں پر تیزاب پھینکا گیا جب وہ بس کا انتظار کر رہی تھیں۔ پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا جبکہ دو فرار ہو گئے ہیں۔

بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق گجرات میں ڈنگا پولیس سٹیشن کے تھانیدار امیر عباس نے بتایا کہ ملزمان کا تعلق اسلام آباد سے ہے جن میں سے ایک، قدیر اسلام آباد پولیس میں بطور کانسٹیبل تعینات ہے اور زخمی لڑکیوں کا ماموں ہے۔

باقی دونوں ملزمان اسلام آباد کے ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈیولیپمینٹ اتھارٹی میں ملازم ہیں۔

گرفتار ملزم حسان نے پولیس کو بتایا کہ میری قدیر سے کافی عرصے سے جان پہچان ہے اور وہ اسلام آباد کی پولیس میں کانسٹیبل ہے اور اس نے حسان اور سی ڈی اے میں ان کے ساتھ کام کرنے والے دانش کو گجرات اس بہانے سے لایا کہ میری بھانجی پر کسی نے تیزاب پھینکا تھا جس کے بعد وہ معذور ہوگئی اور ہمیں بدلا لینے جانا ہے۔

زخمی لڑکیاں ابھی بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے ڈی پی او گجرات سے 24 گھنٹوں کے اندر واقعہ کی مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32506 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp