’100 گیندوں‘ کی کرکٹ کا نیا فارمیٹ متعارف کروانے کی تجویز
انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ آٹھ شہروں کی ٹیموں کے مابین ٹورنامنٹ میں ایک نیا فارمیٹ متعارف کروانا چاہتا ہے جس میں ایک اننگز 100 گیندوں پر مشتمل ہو گی۔
اس طرز کی کرکٹ میں روایتی چھ گیندوں پر مشتمل 15 اوورز اور آخری اوور دس گیندوں پر مشتمل ہو گا جبکہ ٹی 20 کرکٹ میچوں سے 20 گیندیں کم ہوں گی۔
اس طرز کی کرکٹ وضع کرنے والوں کا خیال ہے کہ 100 گیندوں کا ‘کاؤنٹ ڈاؤن’ نئے تماشائیوں کی توجہ حاصل کرے گا۔
یہ تجویز ای سی بی کی جانب سے میلبرن کرکٹ کلب اور فرسٹ کلاس کاؤنٹیز کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیوز کو پیش کی گئی ہے۔
ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ٹام ہیریسن کا کہنا تھا ‘یہ ایک نیا اور پرجوش خیال ہے جو نوجوان تماشائیوں اور کھیل کے نئے مداحوں کی توجہ حاصل کرے گا۔’
سنہ 2010 میں شروع ہونے والے اس ٹورنامنٹ کے لیے پانچ مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں ساؤتھ ایمپٹن، برمنگھم، لیڈز، لندن، مانچسٹر، کارڈف اور ناٹنگھم شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
جنوبی افریقہ کے لیے گلابی رنگ کا جادو برقرار
ٹی ٹوئنٹی کے بعد اب ٹی ٹین لیگ
مستقبل نائٹ کرکٹ اور گلابی گیند کا ہے
100 گیندوں کی کرکٹ کی تجویز کو براڈکاسٹرز نے خوش آئند قرار دیا ہے جبکہ خواتین اور مرد کھلاڑیوں کے نمائندگان سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
اگر 100 گیندوں پر مشتمل کرکٹ کا آغاز ہو گیا تو یہ انگلینڈ میں سنہ 2003 میں ٹی 20 کپ کے متعارف کروائے جانے کے بعد اس کھیل میں سب سے بڑا قدم ہو گا۔
کرکٹ میں چھ گیندوں پر مشتمل اوور کا معیار سنہ 1979-80 سے رائج ہے جبکہ اس سے پہلے مختلف ادوار میں چار، پانچ، چھ اور آٹھ گیندوں پر مشتمل اوورز کروائے جاتے رہے تھے۔
ای سی بی اس طرز کی کرکٹ کے ذریعے دنیا کے بڑے ٹی 20 ٹورنامنٹس انڈین پریمیئر لیگ اور آسٹریلین بگ بیش کا مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
خیال رہے کہ رواں سیزن میں 11 بین الاقوامی انگلش کھلاڑی انگلش کاؤنٹی چیمپیئن شپ کھیلنے کے بجائے آئی پی ایل کھیل رہے ہیں۔
- شیاؤمی: چینی سمارٹ فون کمپنی نے الیکٹرک کار متعارف کروا کر کیسے ٹیسلا اور ایپل دونوں کو ٹکر دی - 29/03/2024
- خسارے میں ڈوبی پاکستان کی قومی ایئرلائن کو ٹھیک کرنے کے بجائے فروخت کیوں کیا جا رہا ہے؟ - 29/03/2024
- غزوہ بدر: دنیا کی فیصلہ کن جنگوں میں شمار ہونے والا معرکہ اسلام کے لیے اتنا اہم کیوں تھا؟ - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).