کابل میں خودکش حملہ، مرنے والوں کی تعداد 57 ہو گئی


افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حکام کا کہنا ہے کہ ووٹر رجسٹریشن سینٹر پر خودکش حملے میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگوں کی ایک بڑی تعداد عمارت کے داخلی دروازے پر کھڑے انتظار کر رہے تھے۔ اس حملے میں 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے اپنی خبر رساں ایجنسی عماق کے ذریعے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ملک میں اس سال اکتوبرمیں عام انتخابات ہونے والے ہیں جس کے لیے رواں ماہ ووٹوں کے اندراج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

عماق کے مطابق مغربی کابل کے علاقے دشت برچی میں دھماکہ خیز مواد سے بھری جیکٹ پہنے ایک خودکش بمبار نے مرکز کی عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔

دھماکے کے بعد سامنے آنے والی تصاویر میں زمین پر خون کے نشانات، دستاویزات اور تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں۔

کابل

ایک عینی شاہد بشیر احمد نے بتایا ہے کہ ہلاک یا زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے جو اپنے شناختی کارڈز حاصل کرنے اور انتخابات کے لیے اندراج کروانے آئے تھے۔

ایک ہفتہ قبل جب سے رجسٹریشن کا سلسلہ شروع ہوا ہے اب تک ایسے مراکز پر کم از کم چار حملے ہو چکے ہیں۔

اتوار کو ہونے والا یہ حملہ کابل میں اب تک کا سب سے بڑا دھماکہ کہا جا رہا ہے، اس سے قبل جنوری میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 100 افراد مارے گئے تھے۔

افغانستان کے وزیر داخلہ نے بی بی سی کو رواں سال کے آغاز پر بتایا تھا کہ طالبان اور دولت اسلامیہ عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ لوگ حکومت کے خلاف مشتعل ہوں اور افراتفری کی فضا پیدا ہو۔

ان عام انتخابات کے بعد 2019 میں صدارتی انتخابات بھی ہونے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp