کسی سے مرد یا خاتون سے نیا تعلق بالکل نئی نوکری جیسا ہوتا ہے


بعض لوگ کوششِ تمام کے باوجود شریک حیات کی تلاش میں ناکام رہتے ہیں اور بیرونی عوامل کو اس کا موردِ الزام ٹھہراتے ہیں لیکن اب معروف ماہرنفسیات میلینی شیلنگ نے کوشش کے باوجود شریک حیات نہ ملنے کی ایسی وجہ بتا دی ہے کہ آپ کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو گی۔ میل آن لائن کے مطابق میلینی شیلنگ کا کہنا ہے کہ ”کسی بھی شخص کے اکیلے ہونے میں بیرونی عوامل سے زیادہ خود اس کی اپنی غلطی ہوتی ہے۔ جو لوگ لوگ اپنی ذات کے سبوتاژ ہونے سے خوفزدہ ہوں، وہ عموماً شریک حیات کی تلاش میں ناکام رہتے ہیں۔“

میلینی کا مزید کہنا تھا کہ ”عموماً لوگ زیادہ سردی کا بہانہ بنا کر ڈیٹنگ سے گریز کرتے ہیں اور خود کو تسلی دیتے ہیں کہ سردیوں کے بعد ڈیٹنگ شروع کریں گے۔ ان عوامل کو بھی موردالزام ٹھہرایا جا سکتا ہے لیکن ڈیٹنگ سے گریز کی سب سے بڑی وجہ لوگوں میں ایک انجانا ڈر ہوتا ہے، یہ ڈر اپنی ذات کے تحفظ سے منسلک ہوتا ہے۔ لوگ، بالخصوص خواتین اپنے جذبات مجروح ہونے کے ڈر کے باعث ڈیٹنگ سے گریز کرتی ہیں۔

اس قسم کے مردوخواتین کے ذہنوں میں ایک ڈر یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ اپنی دوسروں کے لیے اپنی ذات کو کمزور ظاہر نہیں کرنا چاہتے۔یہی اپنی ذات اور اناءکے تحفظ کا خوف مردوخواتین کی شریک حیات کی تلاش کو ناکامی سے دوچار کرتا ہے۔

کسی نئے متوقع پارٹنر سے ملتے ہوئے اگر اس خوف اور ان کے بے وفا ہونے کے وسوسے کو خود پر حاوی نہ ہونے دیا جائے تو شریک حیات کی تلاش بہت آسان ہو جاتی ہے اور مردوخواتین کا تنہائی سے کم ہی پالا پڑتا ہے۔

کسی سے نیا تعلق بالکل نئی نوکری کی طرح ہوتا ہے۔ جب آدمی نئی نوکری پر جائے تو کئی طرح کے وسوسے اور عدم تحفظ کا احساس ہوتا ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ سب کچھ نارمل ہو جاتا ہے۔ نئے پارٹنر کے ساتھ تعلق میں بھی اگر ابتداءمیں انسان وسوسوں اور خوف پر قابو پالے تو وقت کے ساتھ وہ اپنے نئے پارٹنر کے ساتھ انتہائی خوشگواراور طویل تر تعلق قائم کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ “


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).