بیلجیئم: پیرس حملے کے ملزم صالح عبدالسلام قصوروار قرار دے دیے گئے


بیلجیئم کی ایک عدالت نے پیرس حملوں کے واحد بچ جانے والے ملزم صالح عبدالسلام کو مسلح لڑائی کا مجرم قرار دے دیا ہے۔

صالح عبدالسلام نومبر 2015 میں پیرس پر ہونے والے حملوں کے مرکزی ملزمان میں سے ایک ہیں۔ ان حملوں میں 130 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

انھیں دہشت گردی سے متعلق الزامات میں جان سے مارنے کی کوشش کرنے کے الزامات میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔

صالح عبدالسلام نے مارچ 2016 میں برسلز کے جنگلات میں ایک فلیٹ پر چھاپہ مار پولیس اہلکاروں پر جوابی فائرنگ کی تھی۔ وہ چار ماہ تک مفرور بھی رہے ہیں۔

فرانس کی جیل میں قید رکھے جانے والے صالح عبدالسلام کو پیرس حملوں کے حوالے سے عدالتی کارروائی کا بھی سامنا ہے۔

برسلز میں ہونے والے عدالتی کارروائی کے دوران انھوں نے جج کے سوالوں کے جوابات دینے سے انکار کیا اور سماعت کے لیے پیش ہونے سے بھی انکار کیا۔

اس طرح جب پیر کو عدالت میں حکم سنایا گیا تو اس وقت نہ تو صالح عبدالسلام اور نہ ہی ان کے ساتھی صفین ایاری عدالت میں موجود تھے۔

عدالتی کارروائی کے دوران جج کا کہنا تھا کہ ’ان دو افراد کے شدت پسندی میں ملوث ہونے میں کوئی شبہہ نہیں ہے‘

عدالت ان افراد کو سزا بعد میں سنائی گی جبکہ پراسیکیوٹرز نے ان دونوں کو 20، 20 سال جیل کی سزا سنانے کی درخواست کی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32545 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp