انڈیا: ریپ کے مقدمے میں سادھو آسارام مجرم قرار، سزا کا کچھ دیر بعد


آسارام

سادھو آسارام کو ریپ کے جرم میں کم سے کم دس برس اور زیادہ سے زیادہ عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے

انڈیا میں جودھپور کی ایک عدالت نے ملک کے سرکردہ سادھو آسارام کو ایک نابالغ لڑکی کے ریپ کے مقدمے میں مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت ان کی سزاؤں کا تعین بدھ کو کسی بھی وقت کرے گی۔

انھیں ریپ کے جرم میں کم سے کم دس برس اور زیادہ سے زیادہ عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

بابا آسارام کے مقدمے کے فیصلے کے بعد حالات خراب ہونے کے پیشِ نظر مقدمے کی سماعت جودھپور کی جیل میں ہوئی۔ آسارام پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنے آشرم میں اگست 2013 میں ایک 16 سال کی نابالغ لڑکی کا ریپ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

٭ معروف انڈین روحانی گرو ریپ کے الزام میں گرفتار

٭ ‘گرو تو ہمیشہ گرو ہی ہوتا ہے’

٭ انڈیا کے ’ریپ گرو‘ کے شاہانہ محلات: تصاویر

انھیں اس واقعہ کے کچھ دنوں بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ متاثرہ لڑکی کے والدین بابا کے معتقد تھے۔ متاثرہ لڑکی ان کے ذریعے چلائے جا رہے ایک رہائشی سکول میں مقیم تھی۔

مقدمے کی سماعت کے دوران کئی گواہوں پر حملے کیے گئے تھے اور ایک گواہ تاحال لاپتہ ہے۔ متاثرہ لڑکی کے خاندان کو بھی دھمکیاں دی گئی تھیں۔

اس مقدموں میں بابا کے چار معاونوں پر بھی جرم میں شریک ہونے کا الزام تھا۔ عدالت نے ان کے دو معاونین کو قصوروار قرار دیا اور دو کو الزامات سے بری کر دیا تھا۔

آسارام

77 برس کے بابا آسارام ساڑھے چار برس سے جیل میں ہیں۔

متاثرہ لڑکی کے والد نے عدالت کے فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان نے بہت مشکلیں برداشت کی ہیں۔ انھیں بالاخر اب انصاف ملا۔

بابا پر ایک دوسری خاتون کے ریپ کے الزام میں ایک اور مقدمہ چل رہا ہے۔

77 برس کے بابا آسارام ساڑھے چار برس سے جیل میں ہیں۔ وہ ایک مقبول سادھو ہیں اور 19 ملکوں میں ان کے 400 سے زیادہ آشرم ہیں۔

ان کے پیروکاروں کی تعداد کروڑوں میں بتائی جاتی ہے۔ وزارت داخلہ نے احتیاط کے طور پرمدھیہ پردیش، گجرات، راجستھان اور ہریانہ میں حساس مقامات پر اضافی فورسز تعینات کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔

آسارام سنہ 1941 میں پاکستان کے صوبہ سندھ میں پیدا ہوئے تھے اور وہ تقسیم کے بعد انڈیا کی ریاست گجرات منتقل ہو گئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32299 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp