معروف اداکارہ مدیحہ گوہر انتقال کرگئیں


لاہور: ٹی وی اور اسٹیج کی معروف اداکارہ مدیحہ گوہر 62 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
مدیحہ گوہر گزشتہ 3 برس سے معدے کے کینسر میں مبتلا تھیں، ان کی نماز جنازہ کل شام ان کی رہائش گاہ 24 سرور روڈ کینٹ میں ادا کی جائے گی۔

مدیحہ گوہر 1956 میں کراچی میں پیدا ہوئیں، انہوں نے علم فنون اور انگریزی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور پھر لندن یونیورسٹی سے تھیٹر سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کی۔

1983 میں پاکستان واپسی کے بعد انہوں نے اپنے خاوند ڈرامہ نویس اور ڈائریکٹر شاہد محمود ندیم کے ساتھ لاہور میں ’اجوکا‘ تھیٹر کی بنیاد رکھی، جہاں انہوں نے خود بھی اداکاری کے جوہر دکھائے اور متعدد اسٹیج ڈراموں کے اسکرپٹ بھی لکھے۔

مدیحہ گوہر کے اسٹیج ڈرامے سماجی اور معاشرتی حالات و واقعات پر مبنی ہوتے تھے۔

انہوں نے پاکستان سمیت بھارت، بنگلہ دیش، نیپال سری لنکا اور برطانیہ کے بھی کئی تھیٹرز میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔

فنکار ہونے کے علاوہ مدیحہ گوہر بطور سماجی کارکن بھی کام کرتی تھیں، خصوصاً حقوق نسواں کے لیے ان کی آواز ہمیشہ آواز بلند نظر آتی تھی۔

2006 میں انہیں نیدرلینڈ میں ’پرنس کلوڈ ایوارڈ‘ سے نوازا گیا اور 2007 میں انہوں نے ’انٹرنیشنل تھیٹر پاستا ایوارڈ‘ اپنے نام کیا۔

2007 میں ان کے تحریر اور ڈائریکٹ کردہ تھیٹر ڈرامے ’برقع وگینزا‘ نے مقبولیت حاصل کی، جس کے ذریعے دکھایا گیا کہ لوگوں کے چہرے وہ نہیں ہوتے جیسے وہ نظر آتے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے برقعے کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا کہ معاشرے میں عدم برداشت، صنفی تعصب اور کس حد تک منافقت ہے، تاہم بعدازاں اس اسٹیج ڈرامے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
بشکریہ جیو نیوز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).