یہ سازشی والے یہود و ہنود اتنے احمق کیوں ہیں؟


ہر ذی شعور پاکستانی اس امر سے بخوبی آگاہ ہے کہ بعض یہود و ہنود ہندوستان، اسرائیل اور امریکہ میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف ہر وقت سازشیں کرتے رہتے ہیں۔ آپ جانتے ہی ہوں گے کہ وہ ہر وقت پاکستانیوں کو پرچانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں تاکہ انہیں اپنے ایجنڈے پر چلا سکیں۔ اس مقصد کے لئے وہ حسین و جمیل دوشیزاؤں سے لے کر ڈالروں کی بوریوں تک کا بے محابہ استعمال کرتے ہیں۔ بلکہ ہم نے سنا ہے کہ ادھر کے ہسپتالوں میں ان کی بے شمار حسین جاسوسائیں کمر کا علاج کروا رہی ہیں کیونکہ ہر وقت ڈالروں کی بوریاں اٹھا اٹھا کر پھرنے کے سبب ان کی نازک کمریا جواب دے گئی ہے۔

ہر ذی شعور پاکستانی کے علم میں ہے کہ اگر کوئی پاکستانی راہ راست سے بھٹک جائے تو اسے فیس بک پر روز کا ایک سٹیٹس ڈالنے کے عیوض سینکڑوں ہزاروں ڈالر ادا کیے جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے آپ کو سوشل میڈیا پر ایسے بے شمار پاکستانی شہری دکھائی دیتے ہیں جن کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ وہ غیر ملکی ایجنٹ ہیں۔ پاکستانیوں کو اتنے زیادہ ڈالر دینے کی وجہ سے ہی اس وقت امریکہ اس حد تک مقروض ہو گیا ہے کہ اس کا قومی قرضہ دو نیل یعنی دو سو کھرب ڈالر کی حد عبور کر چکا ہے۔

لیکن خوش قسمتی سے پاکستانیوں کی غالب اکثریت کو اتنے زیادہ ڈالروں کی بہتی گنگا بھی لبھانے میں ناکام رہی ہے اور وہ دشمنوں کے جال میں پھنسنے سے انکاری ہے کیونکہ سکول کے دنوں میں ہی ان سب میں کوٹ کوٹ کر حب الوطنی بھرنے کے ساتھ ساتھ کفار کی سازشوں سے اسے خوب آگاہ کر دیا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ سازشی والے یہودی اور بھارتی ہندو ڈالروں کے ساتھ ساتھ ایک دوسرا حربہ بھی استعمال کر رہے ہیں۔

وہ حربہ یہ ہے کہ وہ پولیو ویکسین میں ایسی گڑبڑ کر دیتے ہیں جس سے ذی شعور افراد کی تولیدی صلاحیتوں پر ایسا برا اثر پڑتا ہے کہ وہ ناکارہ ہو جاتے ہیں۔ یہاں ناکارہ سے مراد ہے کہ وہ دو درجن بچے پیدا کرنے میں ناکام رہتے ہیں اور درجن بھر پر ہی قناعت کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ پیداواری صلاحیت میں پچاس فیصد کمی تشویشناک ہے۔ پولیو ویکیسین ہی کی وجہ سے پاکستان کی آبادی 1972 میں پونے چھے کروڑ تھی قوم کی دن رات کی محنت کے باوجود 2017 میں محض اکیس کروڑ ہو سکی۔

پاکستان میں پولیو ویکسین کا پروگرام 1970 کی دہائی میں شروع ہوا تھا لیکن 1980 کی دہائی تک صرف 2 فیصد آبادی کو یہ ویکسین دی گئی۔ نوے کی دہائی میں یہ شرح یکلخت بڑھ کر 54 فیصد ہو گئی۔ پھر مزید بڑھ گئی اور ایک وقت میں تو یہ دعوی کیا جانے لگا کہ سنہ 2000 تک پاکستان میں سب بچوں کو قطرے پلا کر پولیو فری کر دیا جائے گا۔ لیکن دشمنوں کی سازش ناکام رہی۔ بہرحال پاکستان کی آبادی اور پولیو کے جراثیم کے دشمن بل گیٹس کی قیادت میں مسلسل حملے کر رہے ہیں۔

ہم ان کی ناکام کوششیں دیکھ دیکھ کر ان کی حماقتوں پر خوب ہنستے ہیں۔ سمجھ سے باہر ہے کہ یہ بے وقوف صرف پولیو ویکسین کے ذریعے کیوں پاکستانیوں کی مردانہ صلاحیتیں ختم کر رہے ہیں۔ حالانکہ اب تو نومولود بچوں کو پانچ مختلف مہلک بیماریوں کی ویکسین دی جاتی ہے۔ پتہ نہیں ان پانچ ویکسینوں میں یہ نامردمی کے کیمیکل کی ملاوٹ کیوں نہیں کرتے۔

بلکہ ہم نے تو یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ پاکستان میں ادویات کے فارمولے ایجاد کرنے کی صنعت نہیں ہے۔ ایک نئی دوائی بنانے کے لئے کھربوں روپے کی ریسرچ درکار ہے۔ پاکستان اس لئے یہود و نصاری کے ممالک کی کمپنیوں سے ہی ادویات کے فارمولے اور بنیادی اجزا خریدتا ہے۔

اب پتہ نہیں یہ یہود و ہنود سازشی اتنے احمق کیوں ہیں کہ وہ پاکستانیوں کی افزائش نسل روکنے کے لئے صرف پولیو کے قطروں میں ملاوٹ کرتے ہیں۔ اگر وہ اسپرین پیناڈول یاد دیگر انگریزی دوائیوں میں ملاوٹ کرتے تو زیادہ لوگوں کے خلاف سازش کر سکتے۔ شکر ہے کہ انہیں اتنی عقل نہیں ہے ورنہ پاکستان کا بڑا نقصان ہو جاتا اور وطن عزیز کی آبادی بے تحاشا اضافے سے محروم رہ جاتی۔ بہرحال آج نہیں تو کل ان کے سازشی ذہن میں یہ خیال آ جائے گا کہ دوسری انگریزی ادویات کے ذریعے بھی پاکستانی مردوں کی کارکردگی کو متاثر کیا جا سکتا ہے۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ ازراہ احتیاط تمام ذی شعور پاکستانی مرد انگریزی ادویات کا استعمال فوراً بند کر دیں اور صرف حکیمی کشتے کھایا کریں۔

بہرحال یہ سازشی ہیں خوب احمق۔ ایک طرف تو پاکستانی مردوں کی جنسی صلاحیت ختم کرنے کے لئے ان کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہے ہیں، دوسری طرف پاکستانی مردوں کی مردانگی میں اضافہ کرنے کے لئے ان کو ویاگرا اور دیگر جنسی ادویات بنا بنا کر بیچ رہے ہیں۔ اپنے تئیں سیانے بنے ان احمقوں کو یہ بھی نہیں پتہ کہ ایسی گولیاں بیچنے سے ان کا پولیو ویکسین والا منصوبہ ناکام ہو جائے گا۔ بہرحال ایسا نہیں ہے کہ مردانِ حق ان کی حماقت کے محتاج ہیں اور خود کسی سے کم ہیں۔ ان مردان باصفا کے پاس اپنے دیسی کشتے اور انہیں بنانے والے چھیاسی سالہ سنیاسی باوا بھی موجود ہیں جن کی کارکردگی کے سامنے یہ سازشی والے یہود و ہنود پانی بھرتے ہیں۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar