پاکستان ویمن قومی کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے اداکارہ ماہرہ خان پہ سخت تنقید کیوں کی؟


 لڑکیوں کو اسپورٹس کی فیلڈ میں مقام بنانے کیلئے نرم و نازک ہاتھوں کی نہیں بلکہ مضبوط بازوؤں کی ضرورت ہے؛ ثنا میر

لڑکیوں کو اسپورٹس کی فیلڈ میں مقام بنانے کیلئے نرم و نازک ہاتھوں کی نہیں بلکہ مضبوط بازوؤں کی ضرورت ہے؛ ثنا میر

پاکستان ویمن قومی کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے اداکارہ ماہرہ خان کو خوبصورتی کے بناوٹی اور غیر حقیقی معیار کی ترویج کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔

پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے اداکارہ ماہرہ خان کو خوبصورت نظرآنے کیلئے گوری رنگت اور چمکدار جلد کےاشتہار میں کام کرنے کیلئے کھری کھری سنادیں۔ ثنا میر نےاپنی فیس بک پوسٹ میں کہاکہ اسپورٹس کی فیلڈ میں قدم رکھنے والی نئی اور نوجوان لڑکیوں کا دماغ کیسے ان کمپنیوں کے کنٹرول میں ہوتا ہے، ان کمپنیوں کی وجہ سے ان لڑکیوں کی زندگی کا صرف ایک مقصد رہ جاتا ہے ’خوبصورت جلد کا حصول‘۔ ثنا میر نے مشہور شخصیات اور ان پروڈکٹس کو اسپانسرکرنے والی کمپنیوں کو ذمہ دار ٹہراتے ہوئے کہاکہ یہ خواتین کو ہمیشہ ایک ’چیز‘ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے نوجوان لڑکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا غلطی مت کریں، آپ کو اسپورٹس کی فیلڈ میں مقام بنانے کیلئے نرم و نازک ہاتھوں کی نہیں بلکہ مضبوط بازوؤں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا ہمیں یہ سب برا بھی لگتا ہے اور ہم سوشل میڈیا پر اپنا غصہ ظاہر کرنے کیلئے مختلف پوسٹ اور اسٹیٹس لگاتے ہیں لیکن اب اس پر بات کرنے کا وقت آگیا ہے۔ میں نے بہت کم اسپانسرز اور مشہور شخصیات کو دیکھا ہے جو خواتین کی  اصل رنگت کی حمایت میں کھڑے رہتے ہیں۔

آج کل میڈیا میں جلد کونرم اور چمکدار بنانے والی ایک اشتہاری مہم چل رہی ہے جس نے مجھے اس موضوع پر بولنے اور اس حوالے سےاپنے تحفظات بیان کرنے کیلئےاکسایا۔ مجھے پتہ چلا کہ یہ اشتہاری مہم بھارت اور پاکستان دونوں میں  جاری ہے جس میں لڑکیوں کو باسکٹ بال کورٹ میں اپنی رنگت کے حوالے سے تشویش میں مبتلا دکھایا جارہا ہے۔ بدترین بات یہ ہے کہ جہاں ہم نوجوان لڑکیوں کویہ پیغامات دے رہے ہیں کہ آپ کی جلد کی رنگت کوئی معنی نہیں رکھتی وہیں ہم اس بات کی بھی ترویج کررہے ہیں کہ جسم کی خوبصورتی کتنی ضروری ہے۔ کیا لڑکیوں کی صلاحیت، ان کا جنون اور مہارت اسپورٹس کھیلنے کیلئے کافی نہیں ہے؟۔

ہمارے آس پاس اسپورٹس میں نمایاں مقام حاصل کرنے والی خواتین ہیں جنہوں نے خود کو اس مقام تک کڑی محنت اوراپنی صلاحیتوں کے بل بوطے پر پہنچایا۔ ثنامیر نے نوجوان لڑکیوں سے کہا میں نے پاکستان میں اسپورٹس کی فیلڈ میں12 برس گزارے ہیں اور اس دوران میں نے خوبصورتی بڑھانے والی اشتہاری کمپنیوں کی متعدد پیشکش ٹھکرائی ہیں۔ میں چاہتی ہوں اسپورٹس کی فیلڈ میں جانے والی لڑکیوں کو یہ بات معلوم ہونی چاہئیے کہ انہیں اس فیلڈ میں کامیابی حاصل کرنےکیلئے مسلسل پریکٹس، آرام دہ جوتے، آرام دہ کپڑے پانی کی بوتل اور دھوپ سے بچاؤ کیلئے کیپ کی ضرورت ہے۔

ثنا میر نے تمام اسپانسرز اور مشہور شخصیات سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ آپ نوجوان لڑکیوں کو یقین دہانی کرائیں کہ وہ اپنے خوابوں کو ضرور پوراکریں گی، ہمیں انہیں بتانے کی ضرورت ہے کہ  اپنے خوابوں کو پورا کرنے کیلئے خود اعتمادی کی ضرورت ہے  نہ کہ انہیں ان کی جلد کے حوالے سے کمزوری کے احساس میں مبتلا کرنا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).