ایران میں حجاب کے خلاف بغاوت کیوں پھوٹ پڑی؟


ایران میں خواتین کے حجاب کے بغیر باہر نکلنے پر پابندی ہے، جس کی خلاف ورزی پر مذہبی پولیس انہیں سخت سزائیں دیتی ہے۔ گزشتہ دنوں مذہبی پولیس نے اسی پاداش میں ایک لڑکی کی بری طرح پٹائی کر دی تھی لیکن ان کے اس تشدد پر ایرانی خواتین نے سخت ردعمل دیا ہے اور بغاوت پر اتر آئی ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق لڑکی پر تشدد کے واقعے کے بعد سینکڑوں خواتین بغیر حجاب تہران، شیراز اور ایران کے دیگر بڑے شہروں میں سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور اس لڑکی سے اظہار یکجہتی کر رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ خواتین اپنی بغیر حجاب ویڈیو ز بنا کر انٹرنیٹ پر پوسٹ کر رہی ہیں جن میں ان کا کہنا ہے کہ ”ہم انقلابی لڑکیاں ہیں، ہم اپنا حق لے کر رہیں گی، اب ہم پر مزید جبر نہیں کیا جا سکتا، انشاءاللہ وہ دن جلد آنے والا ہے جب ہمیں اس جبر سے آزادی ملے گی۔“ ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان باغی لڑکیوں کو جہاں اکثر شہریوں کی طرف سے گالیاں اور طعنے سننے کو ملے، وہیں مردوں سمیت اکثر لوگوں نے ان کی ہمت کی داد بھی دی۔ ایسے ہی ایک لڑکے نے بغیر حجاب لڑکی کو دیکھ کر ’ویلڈن‘ کہا اور لڑکی نے جواب میں اس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ویڈیو میں کہا کہ ”مجھے خوشی ہے کہ ہمارے ملک کے بہت سے مرد بھی اس مہم میں ہمارا ساتھ دے رہے ہیں۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).