موت بہادری نہیں دیکھتی
گولی بہادر کے سینے سے
گزرتی ہے
اور بے خوف دل
دھڑکنا چھوڑ دیتا ہے
کسی مارکیٹ میں یا چوراہے پر
کوئی بم نڈر جسم کے
پرخچے اڑا دیتا ہے
مہنگائی کسی جرات مند کی
جوان بیٹی کو
جہیز نہ ملنے پر
خودکشی سے دوچار کر دیتی ہے
کسی نا کردہ جرم کی پاداش میں
کوئی با ہمت جوان
جیل کی سلاخوں کے پیچھے
اپنی ہمت اور جوانی
ہار دیتا ہے
ایک طاقت ور
دوسرے طاقت ور سے ڈرتا ہے
اور اسے ” پُلس مقابلے ” میں
مروا دیتا ہے!
Latest posts by قرة العین شعیب (see all)
- خط کس پتے پر ارسال کروں ؟ - 13/05/2019
- 12800 روپے ماہانہ آمدنی پر سترہ فی صد انکم ٹیکس - 23/05/2018
- موت بہادری نہیں دیکھتی - 30/04/2018
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).