شمالی کوریا نے اپنا وقت تبدیل کر دیا


دو گھڑیاں

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی کوریا اپنا ٹائم زون تبدیل کر کے اسے جنوبی کوریا سے ہم آہنگ کر رہا ہے۔

یہ فیصلہ گذشتہ ہفتے دونوں کوریاؤں کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات کے بعد کیا گیا ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے کے سی این اے نے بتایا کہ ہفتے سے ملک اپنی گھڑیاں آدھا گھنٹہ آگے کر رہا ہے۔

اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کی تاریخ طے کر لی ہے۔

انھوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ ‘ہمارے پاس تاریخ اور جگہ آ گئی ہے اور ہم جلد اس کا اعلان کریں گے۔’ انھوں نے کہا کہ انھیں اس ملاقات سے اچھی امیدیں ہیں۔

اب تک شمالی کوریا جاپان اور جنوبی کوریا سے آدھا گھنٹہ پیچھے چل رہا تھا۔ یہ اضافی آدھا گھنٹہ 2015 میں بڑھایا گیا تھا اور اس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ کوریا کا وقت ‘شیطانی جاپانی سامراج’ نے دوسری جنگِ عظیم کے دوران ملک پر قبضے کے دوران تبدیل کیا تھا تاکہ وہ جاپان سے ہم آہنگ ہو جائے۔

غیرفوجی علاقے کے قصبے پان منجوم میں دو گھڑیاں لگی ہیں جو دونوں ملکوں کا ایک ہی وقت بتا رہی ہیں۔ یہیں دونوں ملکوں کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی تھی۔

جنوبی کوریا کے ایوانِ صدر نے ٹویٹ کی تھی کہ کم جونگ کو ان گھڑیوں پر الگ الگ وقت دیکھ کر دکھ ہوا تھا۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32501 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp