ایرانی فضائی حدود سے پرواز پر اماراتی ائر لائن پر امریکہ میں چار لاکھ ڈالر جرمانہ


ایمرٹس پر یہ جرمانہ گزشتہ سال جولائی میں 19 دنوں تک ایرانی فضائی حدود میں اپنے طیاروں کی پرواز کے باعث عائد کیا گیا ہے۔ (فائل فوٹو)

امریکہ کے ٹرانسپورٹیشن ڈپارٹمنٹ نے ایمرٹس ائر لائن پر چار لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی ائر لائن پر الزام ہے کہ اس نے اپنے مسافر طیاروں کو گزشتہ سال ایک ایسے وقت میں ایران کی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دی تھی جب امریکہ اور ایران کے درمیان سیاسی کشیدگی عروج پر تھی۔

ٹرانسپورٹیشن ڈپارٹمنٹ کے مطابق اگر ائر لائن ایک سال تک اس طرح کی خلاف ورزیوں سے خود کو محفوط رکھے تو نصف جرمانہ معاف ہو جائے گا۔

ٹرانسپورٹیشن ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ ایمرٹس ائر لائن نے اپنی ان پروازوں کے لیے نیویارک میں قائم ایک فضائی کمپنی جیٹ بلیو کا کوڈ استعمال کیا۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ جیٹ بلیو اس فلائٹ کے لیے اپنے طیارے کے طور پر ٹکٹیں فروخت کر سکتی ہے۔

کمپنی کے اس بندوبست کی وجہ سے یہ پروازیں اس دائرے میں آ گئیں جن پر امریکہ نے ایران کی فضائی حدود میں سے گزرنے پر پابندی عائد کی تھی جس میں خلیج فارس اور خلیج عمان کے علاقے بھی شامل ہیں۔

امریکہ کے ہوا بازی کے وفاقی ادارے نے یہ پابندی ایران کی جانب سے خلیج عمان کے اوپر سے پرواز کرنے والے ایک امریکی جاسوس ڈرون کو گرائے جانے کے بعد عائد کی تھی۔

ہوابازی کے ادارے ’ایف اے اے‘ کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی کے پیش نظر امریکیوں کا تحفظ تھا۔ کیوں کہ فوجی طیارے کے طور پر غلط شناخت کی وجہ سے اس علاقے سے گزرنے والے طیارے نشانہ بن سکتے ہیں۔

ایمرٹس پر یہ جرمانہ گزشتہ سال جولائی میں 19 دن تک ایرانی فضائی حدود میں طیاروں کی پروازوں کے باعث عائد کیا گیا ہے۔

ایمرٹس نے بیان میں کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ اس خلاف ورزی پر اس طرح کی کوئی کارروائی ہونی چاہیے۔ تاہم وہ اس معاملے کو سلجھانے کے لیے جرمانہ ادا کرنے پر تیار ہیں۔

ایمرٹس نے کہا ہے کہ اس نے ’ایف اے اے‘ کے حکم کے بعد تہران جانے والی دو پروازوں کے علاوہ ایران کی فضائی حدود میں اپنی تمام پروازیں معطل کر دیں تھیں۔ تاہم جب اس نے ایرانی فضائی حدود میں سے امریکہ سے آنے اور جانے والی پروازیں دوبارہ شروع کیں تو ان میں غلطی سے امریکی فضائی کمپنی جیٹ بلیو کا کوڈ آن رہ گیا۔

خیال رہے کہ متنازع یا جنگ سے متاثرہ علاقوں کی فضا سے طیاروں کی پرواز کے خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ 2014 میں یوکرائن کے روس نواز باغیوں کے زیر قبضہ علاقے سے پرواز کے دوران ملائیشیا کا ایک مسافر بردار طیارہ مار گرایا گیا تھا۔ جس میں عملے کے ارکان سمیت طیارے پر سوار تمام 298 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ بدقسمت طیارہ کوالالمپور جا رہا تھا۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa