‘کیا نیب نے میڈیا رپورٹس پر سو موٹو لینے شروع کر دیے’


پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا حکم دینے پر چئیرمین نیب سے وضاحت طلب کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا حکم دینے پر چئیرمین نیب سے وضاحت طلب کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان کے قومی احتساب بیورو اور اس کے چیئرمین کی جانب سے ایک کالم پر سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے خلاف تحقیقات کا حکم دینے سے سوشل میڈیا پر تبصروں کی بھرمار ہے۔

جہاں لوگ اسے ’بغضِ معاویہ‘ قرار دے رہے ہیں وہیں کچھ اسے ‘حبِ علی’ میں پھُرتی کہہ رہے ہیں اور ٹوئٹر پر نیب کے چیئرمین کے استعفے کا مطالبہ ہو رہا ہے جس کے پیچھے ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کی زیادہ ٹویٹس ہیں۔

یہ سارا معاملہ شروع ہوا پاکستان کے ایک مقامی روزنامہ میں شائع ہونے والے ایک کالم کی بنیاد پر جس میں اس ’جعلی‘ خبر کا تذکرہ ہوا تھا۔

صحافی اور اینکر کامران خان نے ٹویٹ کی کہ یہ خبر ’جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے کریئر کی سب سے تباہ کن چیز ہے۔۔۔ نیب کو قوم سے معذرت کرنی چاہیے۔‘

صابر نذر نے ٹویٹ کی کہ ’نیب نواز شریف کی کرپشن نہیں دکھا رہا بلکہ اپنی نااہلی ثابت کر رہا ہے۔‘

دانیال نے لکھا ’اس دھچکے کے بعد مجھے نہیں لگتا کہ نیب کے چیئرمین اپنی ساکھ اور اہلیت کا بھرم رکھ سکیں گے۔ ناقابلِ یقین ہے بالکل ناقابلِ یقین۔’

صحافی مظہر عباس نے لکھا ’کیا نیب نے میڈیا رپورٹس پر سو موٹو لینے شروع کر دیے ہیں؟‘

وسیم عباسی نے لکھا ’نیب دنیا کا واحد بدعنوانی کے خلاف کام کرنے والا ادارہ ہو گا جس نے ’جعلی‘ خبر پر کارروائی کا اعلان کیا۔ قومی شرم کا مقام ہے کہ یہ ان کی تحقیقات کا معیار ہے۔‘

صحافی مجیب الرحمٰن شامی نے ٹویٹ کی کہ ’نیب نے اپنی پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ “نواز شریف اور دیگر کی ‘منی لانڈرنگ’ کے ذریعے بھارت بھیجی گئی رقم کی ‘حقیقت’ ورلڈ بینک کی مائیگریشن اینڈ ریمیٹنس بک 2016 میں درج ہے” پہلا سوال تو یہ اٹھتا ہے کہ اگر اس کی تفصیل ورلڈ بینک کے پاس موجود ہے تو پھر یہ منی لانڈرنگ کیسے ہوئی؟’

حسین حقانی نے ٹویٹ کی کہ ’اگر اس بات میں کوئی شک تھا کہ پاکستان کا نیب ادارہ ایک مذاق ہے تو اس کا وٹس ایپ کی بنیاد پر کیا گیا یہ اقدام انڈیا بھجوائی جانے والی رقوم کے حوالے سے اقدام (جسے ورلڈ بینک اور کئی مبصرین مسترد کر چکے ہیں) بلآخر نیب کی حماقت ثابت کرتے ہیں۔‘

حسن رحمان نے بی بی سی اردو کے فیس بُک پیج پر لکھا ’چیئرمین نیب کے بیان اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کی وضاحت کے بعد نیب کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گی ہے۔ اور شریف فیملی کے متعلق تفتیش بھی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp