انڈونیشیا: ماں، باپ اور بچوں کے گرجا گھروں پر خود کش حملے، 11 ہلاک، درجنوں زخمی


دھماکے

سنہ 2005 کے بعد انڈونیشیا میں ہونے والے یہ سب سے خطرناک حملے ہیں

انڈونیشیا میں پولیس کے مطابق سورابایا شہر میں تین گرجا گھروں پر کیے جانے والے خود کش حملوں میں ایک ہی خاندان کا ہاتھ ہے۔

اتوار کو ہونے والے ان دھماکوں میں کم از کم 11 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

 

پولیس کے سربراہ ٹیٹو کارناویان کے مطابق ماں اور اس کے دو بچوں نے ایک چرچ میں خود کو اڑایا جبکہ باپ اور تین بچوں نے دوسرے چرچوں کو نشانہ بنایا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان حملوں میں ماں باپ کے ساتھ نو اور 12 سال کی دو بیٹیوں اور 16 اور 18 سال کے دو بیٹوں نے حصہ لیا۔

انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے ’ہمیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہیئے۔‘

’ریاست اس بزدلی کے عمل کو برداشت نہیں کرے گی۔‘

سنہ 2005 کے بعد یہ انڈونیشیا میں سب سے خطرناک حملے ہیں۔

ان حملوں کی ذمہ داری نام نہاد شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے قبول کر لی ہے۔

سورابایا میں حملے

دولتِ اسلامیہ نے حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے

اس سے قبل انڈونیشیا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ واوان پروانتو نے کہا تھا کہ انھیں شبہ ہے کہ ان حملوں کے پیچھے دولتِ اسلامیہ سے متاثر گروہ جماعت انشارت دولہ کا ہاتھ ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ ان حملوں کا تعلق اس ماہ کے آغاز میں ہونے والے ایک واقعے سے ہو جس میں دارالحکومت جکارتہ کے نواح میں انتہائی سکیورٹی کی ایک جیل میں پولیس اور اسلامی شدت پسندوں کے درمیان 36 گھنٹے جاری رہنے والے محاصرے میں سکیورٹی فورسز کے پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32466 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp